ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا، سرکاری میڈیا کی تصدیق

٭سخت موسمی حالات اور شدید دھند کے سبب امدادی ٹیموں کو جائے وقوعہ تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے، سرکاری ٹی وی
شائع May 19, 2024

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ایک ہیلی کاپٹر اتوار کو خراب موسمی حالات میں ”حادثے“ کا شکار ہو گیا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش جاری ہے اور ان کی حالت کے بارے میں تاحال کوئی اطلاع نہیں۔

ایران کے سرکاری ٹیلی وی نے بتایا کہ صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو مشرقی آذربائیجان کے مغربی صوبے جوفا کے علاقے میں حادثہ پیش آیا۔

ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ صدر رئیسی کے قافلے میں شامل ایک ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ ہوئی ہے اور سخت موسمی صورتحال کے سبب امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

سرکاری ٹی وی نے نیوز الرٹ میں کہا کہ سخت موسمی حالات اور شدید دھند نے امدادی ٹیموں کے لیے جائے حادثہ تک پہنچنا مشکل بنا دیا ہے۔

سرکاری ٹی وی نے ایرانی ہلال احمر کی ٹیم کی شدید دھند میں ڈھلوان پر چلتے ہوئے فوٹیج نشر کی اور ساتھ ہی رئیسی کے آبائی شہر مشہد میں امام رضا مزار کے احاطے میں نماز پڑھنے والے افراد کی براہ راست فوٹیج بھی جاری کی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے بتایا کہ اتوار کو حادثہ ورزغان قصبے کے قریب دزمر کے پہاڑی جنگلاتی علاقے میں پیش آیا۔

ذرائع ابلاغ کے کچھ مقامی اداروں کا کہناہے کہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ اور ایک مقامی عہدیدار بھی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر میں دوران سفر موجود تھے۔

ابراہیم رئیسی اتوار کو مشرقی آذربائیجان صوبے کا دورہ کر رہے تھے جہاں انہوں نے اپنے آذری ہم منصب الہام علیوف کی کمپنی میں دونوں ممالک کی سرحد پر ایک ڈیم منصوبے کا افتتاح کیا۔

63 سالہ رئیسی جون 2021 سے اسلامی جمہوریہ کے صدر ہیں۔

خبر رساں ایجنسی تسینم کے مطابق صدر رئیسی کے قافلے میں تین ہیلی کاپٹر شامل تھے جس میں سے محفوظ طریقے سے اپنی منزل پر پہنچ گئے۔

7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ میں اسرائیلی جارحیت نے علاقائی کشیدگی کو ایک بار پھر بڑھا دیا ہے۔ اسرائیل نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر بمباری کی جس کے جواب میں تہران نے اپریل 2024 میں اسرائیل پر براہ راست سیکڑوں ڈرون اور میزائل داغے۔

اتوار کو ڈیم کے افتتاح کے بعد خطاب میں رئیسی نے فلسطینیوں کے لیے ایران کی حمایت پر زور دیا۔ فلسطین 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے ایران کی خارجہ پالیسی کا مرکز ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطین مسلم دنیا کا پہلا مسئلہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ایران اور آذربائیجان کے عوام ہمیشہ فلسطین اور غزہ کے عوام کی حمایت کرتے ہیں اور صیہونی حکومت سے نفرت کرتے ہیں۔

ابراہیم رئیسی 1960 میں ایران کے مقدس اور شمال مشرقی شہر مشہد میں پیدا ہوئے۔ وہ صرف 20 برس کی عمر میں ہی تہران سے ملحقہ شہر کاراج میں پراسیکیوٹر جنرل نامزد کیا گیا۔

انہوں نے 1989 سے 1994 تک تہران کے پراسیکیوٹر جنرل، 2004 سے ایک دہائی تک جوڈیشل اتھارٹی کے ڈپٹی چیف اور پھر 2014 میں نیشنل پراسیکیوٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔

Comments

200 حروف