لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی پیداوار میں سالانہ 2.04 فیصد اضافہ
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے مطابق مارچ 2023 کے مقابلے میں مارچ 2024 میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹریز (ایل ایس ایم آئی) کی پیداوار میں 2.04 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فروری 2024 کے مقابلے میں 9.35 فیصد کمی واقع ہوئی۔
مجموعی طور پر لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر نے جولائی تا مارچ 2023-24ء کے دوران گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں منفی 0.10 فیصد کا اضافہ ظاہر کیا ہے۔
لارج اسکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹریز (ایل ایس ایم آئی) کے مارچ 2024 کے لئے عارضی کوانٹم انڈیکس ، بنیادی سال 2015-16 کے مطابق سورس ایجنسیوں کے ذریعہ فراہم کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔
لارج اسکیل مینوفیکچرنگ صنعتوں کے عارضی کوانٹم انڈیکس نمبروں کے مطابق ، مارچ 2024 کے لئے ایل ایس ایم آئی کوانٹم انڈیکس نمبر (کیو آئی ایم) کا تخمینہ 115.53 ہے۔
جولائی تا مارچ 2023-24 کے لئے کیو آئی ایم کا تخمینہ 117.88 ہے۔ -0.10 فیصد کی مجموعی ترقی میں اہم شراکت دار خوراک (0.31)، تمباکو (-0.66)، ٹیکسٹائل (-1.47)، گارمنٹس (0.77)، کاغذ اور بورڈ (-0.05)، پیٹرولیم مصنوعات (0.31)، کیمیکلز (0.60)، فارماسیوٹیکل (1.08)، لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات (-0.11)، برقی آلات (-0.24)، آٹوموبائل (-1.01)، اور فرنیچر (-0.01) شامل ہیں۔
جولائی تا مارچ 2022-23ء کے مقابلے میں جولائی تا مارچ 2023-24ء میں کھانے پینے کی اشیاء، ملبوسات، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات، کیمیکلز، کھادوں، فارماسیوٹیکلز، مشینری اور آلات اور فرنیچر کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے جبکہ تمباکو، ٹیکسٹائل، کاغذ اور بورڈ، غیر دھاتی معدنی مصنوعات، لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات، برقی آلات، آٹوموبائلز اور دیگر نقل و حمل کے آلات کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔
جولائی تا مارچ 2022-23 کے مقابلے میں جولائی تا مارچ 2023-24 کے دوران جن شعبوں میں اضافہ دیکھا گیا ان میں خوراک (1.69 فیصد)، ملبوسات پہننا (5.41 فیصد)، چمڑے کی مصنوعات (5.32 فیصد)، لکڑی کی مصنوعات (12.09 فیصد)، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات (4.85 فیصد)، کیمیکلز (7.95 فیصد)، کیمیکل مصنوعات (3.45- فیصد)، کھاد (16.40 فیصد)، فارماسیوٹیکل (23.19 فیصد)، ربڑ کی مصنوعات (3.60 فیصد)، مشینری اور سازوسامان (61.54 فیصد) اور فرنیچر (23.13 فیصد) شامل ہیں۔
جولائی تا مارچ 2022-23 کے مقابلے میں جولائی تا مارچ 2023-24 کے دوران جن شعبوں میں کمی دیکھی گئی ان میں مشروبات (3.43 فیصد)، تمباکو (33.59 فیصد)، ٹیکسٹائل (8.27 فیصد)، کاغذ اور بورڈ (1.96 فیصد)، غیر دھاتی معدنی مصنوعات (3.89 فیصد)، لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات (2.20 فیصد)،مصنوعی دھات(5.42 فیصد)، کمپیوٹر، الیکٹرانکس اور آپٹیکل پروڈکٹس (15.99 فیصد)، برقی آلات (7.47 فیصد)، آٹوموبائل (36.41 فیصد) اور دیگر نقل و حمل کے آلات (10 فیصد) شامل ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments