پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے حالیہ ہفتوں میں ریکارڈ بلندیوں کو چھولیا ہے اور اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس اس وقت بھی 74 ہزار پوائنٹس سے اوپر کی سطح پر موجود ہے اور یہاں تک کہ بدھ کو پہلی بار بینچ مارکس انڈیکس نے 75 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور کرلی ہے۔
گزشتہ برس آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد سے شروع ہونے والے خریداری کے رحجان ، جس میں مزید توسیع ہورہی ہے، کو زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے، کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری، نجکاری کے عمل میں پیشرفت، اور ایک نئے قرض پروگرام پر واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت شروع ہونے جیسے مثبت اشارے مل رہے ہیں۔
تاہم اب کچھ نئی فہرستیں بھی ہیں کیوں کہ کمپنیاں انیشیل پبلک آفرنگ کے پراسسز میں ہیں تاکہ وہ خریداری کے رحجان سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر سکیں۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے۔
تاہم 26 جون 2023 کے بعد سے تقریباً 80 فیصد نمو کے باوجود ،آئی ایم ایف کی جانب سے منظوری سے عین قبل، اسٹاک مارکیٹ کی کیپٹلائزیشن اب بھی 36.2 بلین ڈالر (15 مئی 2024 کے اختتام تک) کم ہے۔ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں درج کمپنیوں کی تعداد بھی 550 کے قریب ہے۔
کے ایس ای 100 انڈیکس کی ترقی کے ساتھ ، جس کو بڑے پیمانے پر مارکیٹ کی کارکردگی کے معیار کے طور پر دیکھا جاتا ہے، بزنس ریکارڈر سب سے زیادہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن والی کمپنیوں کی فہرست بنا رہا ہے جس کے اعداد و شمار کو قابلیت کے معیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
15 مئی 2024 تک پی ایس ایکس میں درج کل 6 کمپنیوں میں سے ہر ایک کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1 بلین ڈالر یا اس سے زیادہ ہے۔ او جی ڈی سی 2.15 بلین ڈالر کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے ساتھ سرفہرست ہے۔
- آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ
آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایکس: او جی ڈی سی) پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنی ہے جس کی خدمات میں ایکسپلوریشن، ڈرلنگ آپریشن سروسز، پروڈکشن، ریزروائر مینجمنٹ اور انجینئرنگ سپورٹ شامل ہیں۔
کمپنی کے پاس پاکستان میں معدنی ذخائر کی تلاش کا سب سے وسیع رقبہ ہے، ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کے کل رقبے کا 40 فیصد حصہ کمپنی کے پاس ہے۔
حکومت پاکستان کمپنی میں سب سے زیادہ 67 فیصد شیئرز کی مالک ہے ، اس کے بعد او جی ڈی سی ایل ایمپلائی ایمپاورمنٹ ٹرسٹ اور پرائیویٹائزیشن کمیشن آف پاکستان کے پاس زیادہ شیئر ہیں۔
اسٹاک ایکسچینج کے پاس کمپنی کے موجود پروفائل کے مطابق کمپنی کو 23 اکتوبر 1997 کو کمپنیز آرڈیننس 1984 (اب کمپنیز ایکٹ، 2017) کے تحت شامل کیا گیا تھا۔
یہ کمپنی تیل اور گیس کے وسائل کی تلاش اور ترقی کے لیے قائم کی گئی تھی، بشمول تیل اور گیس کی پیداوار اور فروخت اور اس سے متعلقہ سرگرمیاں جو اس سے پہلے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے ذریعے کی جاتی تھیں، جو 1961 میں قائم کی گئی تھی۔
او ڈی جی سی نے مالی سال 2022-23 میں 224.62 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 133.78 بلین روپے کے بعد از ٹیکس منافع سے تقریبا 68 فیصد زیادہ ہے۔
مالی سال 2023-24 کے پہلے چھ مہینوں میں کمپنی نے 123.3 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع رپورٹ کیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے 95.01 ارب روپے کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔
اسٹاک ایکسچینج میں کمپنی کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 2.15 ارب ڈالر ہے۔
تاہم گردشی قرضے کا مسئلہ اس کے حصص کی قیمت میں اضافے کی راہ میں حائل ہے۔ 15 مئی 2024 کو کاروبار کے اختتام پر اس کے شیئر کی قیمت 139.32 روپے تھی۔
- میزان بینک لمیٹڈ
میزان بینک لمیٹڈ (پی ایس ایکس: ایم ای بی ایل)، پاکستان کا پہلا اور سب سے بڑا اسلامی بینک، ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جو ملک میں 1997 میں قائم کی گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے پہلا اسلامی کمرشل بینکنگ لائسنس جاری کرنے کے بعد بینک نے 2002 میں اپنے کام کا باقاعدہ آغاز کیا۔ فی الحال بینک کارپوریٹ، کمرشل، صارفین، سرمایہ کاری اور ریٹیل بینکنگ کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔
میزان بینک کی ویب سائٹ پر دستیاب ڈیٹا کے مطابق اس کے پاس ملک بھر میں 1,000 سے زیادہ برانچوں کا ریٹیل بینکنگ نیٹ ورک ہے۔ میزان بینک کے برانچ نیٹ ورک کو بینکنگ سروسز کی مدد حاصل ہے جس میں 950 سے زیادہ اے ٹی ایمز، ویزا اور ماسٹر کارڈ، ڈیبٹ کارڈ ، انٹرنیٹ بینکنگ، موبائل ایپلیکشن، ایس ایم ایس بینکنگ اور ایک کال سینٹر کی سہولت شامل ہے۔
میزان بینک نے کلینڈر ایئر 2023 میں 86.02 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی جو کہ 2022 میں منافع بعد از ٹیکس کے 45.14 ارب روپے سے تقریباً 91 فیصد زیادہ ہے۔
2024 کے پہلے تین مہینوں میں بینک نے 25.54 بلین ارب کی مجموعی آمدنی حاصل کی جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 15.53 بلین روپے کے بعد از ٹیکس منافع سے تقریباً 65 فیصد زیادہ ہے۔
پی ایس ایکس میں میزان بینک کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1.43 ارب ڈالر ہے۔ اس کے شیئر کی قیمت 15 مئی 2024 کے اختتام پر 221.99 روپے تھی۔
- ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ماری)
سندھ میں ملک کے سب سے بڑے گیس ذخائر ماری گیس فیلڈ ڈہرکی، کو چلانے کے ذریعے ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایکس: ماری) قدرتی گیس پیدا کرنے والی دوسری بڑی کمپنی ہے۔
ماری پٹرولیم کو 1984 میں پاکستان میں قائم کیا گیا تھا، یہ ایک پبلک لمیٹڈ اور تیل و گیس کی تلاش اور پیدوار کا کام کرنے والی کپمنی ہے، تلاش میں کمپنی کی کامیابی کی شرح 70 فیصد ہے جو تقریباً 33 فیصد قومی اور 14 فیصد بین الاقوامی صنعتی اوسط سے بہت زیادہ ہے۔
ماری کے اہم صارفین میں کھاد بنانے والی کمپنیاں، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں، گیس کی تقسیم کار کمپنیاں اور ریفائنریز شامل ہیں۔
مالی سال 2023 میں ماری نے 56.13 ارب روپے کا اب تک کا سب سے زیادہ منافع کمایا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 33.1 ارب روپے کے منافع کے مقابلے میں سالانہ بنیادوں پر 70 فیصد زیادہ ہے۔
مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں کمپنی نے 37.51 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جو پچھلے سال کی اسی مدت کے 23.87 ارب روپے کے مقابلے میں سالانہ بنیادوں پر 57 فیصد زیادہ ہے۔
پی ایس ایکس میں ماری کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1.35 ارب ڈالر ہے۔ 15 مئی 2024 کو کے اختتام پر اس کے شیئر کی قیمت 2,828.01 روپے تھی۔
- نیسلے پاکستان لمیٹڈ
نیسلے پاکستان لمیٹڈ (پی ایس ایکس: نیسلے) سوئٹزرلینڈ ویوی میں واقع نیسلے ایس. اے کا ذیلی ادارہ ہے اور یہ خوراک اور مشروبات کے زمرے میں پاکستان کی سرکردہ کمپنی ہے۔ نیسلے مختلف شعبوں جیسے ڈیری، جوس، مشروبات، شہد، کافی، ناشتے کے اجزا، اور بچوں کی غذائیت کے حوالے سے اپنی خدمات فراہم کرتی ہے۔
مالی سال 2023 میں نیسلے پاکستان نے مالی سال 22 کے مقابلے میں اپنی آمدنی میں 23.4 فیصد اضافے کی اطلاع دی۔
کمپنی نے کہا کہ 31 مارچ 2024 کو ختم ہونے والی تین ماہ کی مدت میں اس کا منافع بڑھ کر 54.4 ارب روپے ہو گیا جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 9.7 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔
پی ایس ایکس میں نیسلے کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1.2 ارب ڈالر ہے۔ 15 مئی 2024 کے اختتام پر اس کے شیئر کی قیمت 7,380 روپے تھی۔
- پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ
پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ ( پی ایس ایکس: پی پی ایل) ملک میں قدرتی گیس کی ایک اہم سپلائر ہے۔ یہ ملک کی بڑی ایکسپلوریشن اور پروڈکشن کمپنیوں میں سے ایک ہے جو تیل اور قدرتی گیس کے وسائل کی تلاش، امکانات، ترقی اور پیداوار جیسے خدمات میں مصروف ہے۔
کمپنی خام تیل، مائع قدرتی گیس اور لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس بنانے کے علاوہ ملک کی کل قدرتی گیس کی سپلائی میں 20 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتی ہے۔
مالی سال 2022-23 میں پی پی ایل نے بعد از منافع ٹیکس میں بڑی چھلانگ لگاتے ہوئے 79 فیصد اضافہ کیا جیسا کہ 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے سال میں اس نے 97.22 ارب روپے کا منافع حاصل کیا۔
مالی سال 2023-24 کے پہلے چھ مہینوں میں پی پی ایل نے اپنے بعد از منافع میں تقریباً 44 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا جو کہ 69.78 ارب روپے رہا۔
پی ایس ایکس میں پی پی ایل کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1.2 ارب ڈالر ہے۔ 15 مئی 2024 کے اختتام پر اس کے شیئر کی قیمت 123.06 روپے تھی۔
- کولگیٹ پامولیو (پاکستان) لمیٹڈ
کولگیٹ پامولیو (پاکستان) لمیٹڈ (پی ایس ایکس: سی او ایل جی) کو 1977 میں ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر “نیشنل ڈیٹرجینٹس لمیٹڈ) کے نام سے قائم کیا گیا تھا۔ 1990 میں جب کمپنی نے کولگیٹ پالمولیو یو ایس اے کے ساتھ شراکت داری کا معاہدہ کیا تو اس کا نام تبدیل کردیا گیا تھا۔
کمپنی ڈٹرجنٹ، پرسنل کیئر اور دیگر متعلقہ مصنوعات تیار اور فروخت کرتی ہے۔
پی ایس ایکس سی او ایل جی کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1.13 بلین ڈالر ہے ۔ 15 مئی 2024 کے اختتام پر اس کے شیئر کی قیمت 1,299.96 روپے تھی۔
ان اعدادو شمار کیلئے 1 ڈالرکے مقابلے میں 279 روپے کا ایکسچینج ریٹ استعمال کیا گیا ہے۔
یہ اسٹوری بروکریج ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔
Comments