پاکستان

190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بدھ کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی درخواست...
شائع May 15, 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بدھ کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے منگل کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

یاد رہے کہ عمران خان اس وقت گزشتہ سال 9 مئی کے ہنگامے سے متعلق کئی عدالتی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں عدالت عالیہ کے فیصلے پر انہیں جیل سے رہائی مل سکے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے منگل کو عدالت عالیہ کو بتایا کہ برطانیہ سے 190 ملین پاؤنڈ 3 اقساط میں آئے۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ملک بھر میں وکلا برادری کی جانب سے دی گئی ہڑتال کے پیش نظر سماعت ملتوی کی جائے، تاہم چیف جسٹس نے نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

فروری میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر نیب کی جانب سے دائر 190 ملین پاؤنڈ کے بدعنوانی کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

فرد جرم اڈیالہ جیل کی احتساب عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران لگائی گئی۔ دونوں ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی۔

پس منظر

نیب نے مارچ 2023 میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کیس، جسے اب 190 ملین کا ریفرنس کہا جاتا ہے، کی چھان بین شروع کی اور بعد ازاں 28 اپریل کو اس پر جامع تحقیقات شروع کردی گئیں۔

نیب کے مطابق عمران اور ان کی اہلیہ نے بحریہ ٹاون کے مالک ملک ریاض سے اربوں روپے اور سیکڑوں کینال زمین حاصل کی جو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کیساتھ پچاس ارب روپے کی سیٹلمنٹ اور اسی رقم کو سپریم کورٹ کی طرف سے ملک ریاض پر عائد کردہ جرمانے کے طور پر ادا کرنے کے بدلے میں لی گئی۔ گزشتہ سال مئی میں رینجرز کی بھاری نفری نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو اس مقدمے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا تھا جہاں وہ اپنے خلاف درج متعدد ایف آئی آرز میں ضمانت کی درخواست دینے کیلئے گئے تھے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی احاطے میں عمران کی گرفتاری کو ”قانونی“ قرار دیا۔

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو بدعنوانی سے متعلق مختلف مقدمات میں قانونی ریلیف ملنا جاری ہے۔

گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سنائی گئی 14 سال کی سزا معطل کر دی تھی۔

رواں سال جنوری میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے توشہ خانہ کیس میں دونوں کو 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت نے عمران کو 10 سال کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے 787 ملین روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

Comments

200 حروف