امریکی وزیر خزانہ جینٹ یلین نے پیر کے روز کہا کہ بیجنگ ممکنہ طور پر چینی مصنوعات پر امریکی محصولات کا بڑا جواب دے سکتا ہے۔

امریکہ مبینہ طور پر چین کی صاف توانائی کی مصنوعات جیسے برقی گاڑیوں، بیٹریوں اور شمسی مصنوعات پر محصولات میں اضافے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس کا اعلان رواں ہفتے متوقع ہے۔

بلومبرگ ٹی وی کو ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’صدر جو بائیڈن کا ماننا ہے کہ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں انہیں وسیع البنیاد نہیں بلکہ ہمارے خدشات کو ہدف بنانا چاہیے اور امید ہے کہ ہم چین کی جانب سے کوئی اہم ردعمل نہیں دیکھیں گے۔ لیکن یہ ہمیشہ صرف امکان ہوتا ہے۔

ٹیرف پر امریکی فیصلہ واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تجارتی جنگ کے دوران عائد کردہ محصولات کے طویل انتظار کے بعد نظرثانی کے اختتام پر آئے گا۔

یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے چین سے آنے والی تقریباً 300 ارب ڈالر کی اشیا پر محصولات متعارف کرائے تھے۔

اس کے بعد حکام نے جائزہ لینا شروع کر دیا ہے اور امریکی تجارتی نمائندے کو چار سال بعد 2018 میں متعارف کرائے گئے اس اقدام کے اثرات کا جائزہ لینا ہوگا۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق، منگل کو اعلان کیے جانے والے تازہ ترین اقدام میں، الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات تقریبا چار گنا بڑھنے کی توقع ہے۔

یلین نے پیر کے روز کہا کہ وہ جائزے کے بارے میں کسی بھی ممکنہ اعلان سے آگے نہیں بڑھنا چاہتی ہیں۔

لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “صدر کا خیال ہے کہ امریکہ کے لئے سیمی کنڈکٹر اور صاف توانائی جیسی اسٹریٹجک صنعتوں میں کردار اور موجودگی انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ شعبے آنے والی دہائیوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قومی سلامتی کی بنیاد بنیں گے۔

یلین پیر کے روز ورجینیا کی اسٹیفورڈ کاؤنٹی کا دورہ کر رہی ہیں جہاں انہوں نے بائیڈن انتظامیہ کی مالی اعانت سے چلنے والے براڈ بینڈ انفرااسٹرکچر پروجیکٹ کا دورہ کیا۔

Comments

200 حروف