اسرائیل کی جانب سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

پیر کے روز اسرائیلی ٹینکوں نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ کے علاقے کو جارحیت کا نشانہ بنایا جب کہ جنوب میں رفح پر فضائی حملے بھی کئے گئے ۔

جبالیہ میں ٹینکوں نے غزہ کے آٹھ تاریخی پناہ گزین کیمپوں میں سے سب سے بڑے کیمپ کی طرف بڑھنے کی کوشش کی ۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ ٹینکوں کے گولے بالہ کی جارہی تھی جب کہ فضائی حملوں میں کئی گھر تباہ ہو گئے۔ اسرائیلی فوجیوں نے پناہ گاہوں میں موجود سینکڑوں فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا۔

مصر کی سرحد کے قریب رفح میں، اسرائیل نے شہر کے مشرقی علاقوں پر فضائی اور زمینی بمباری تیز کر دی۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹینک اب صلاح الدین روڈ کے مشرق میں تعینات ہیں جو شہر کے مشرقی حصے کو تقسیم کرتی ہے اور شدید لڑائی کی وجہ سے شاہراہ کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ رہائشیوں نے مزید کہا کہ رفح کا مشرقی حصہ ایک بھوت شہر کا منظر پیش کررہا ہے ۔

حماس کا کہنا ہے کہ ان کے جنگجو رفح اور جبالیہ کے مشرق میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہیں۔

اسرائیل میں فوج نے غزہ کے قریبی علاقوں میں متعدد بار سائرن بجاتے ہوئے فلسطینیوں کی جانب سے ممکنہ طور پر سرحد پار راکٹ یا مارٹر داغے جانے کا انتباہ دیا ہے۔

جبالیہ کے رہائشی 45 سالہ سعید نے اتوار کو ایک چیٹ ایپ کے ذریعے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ وہ ہر جگہ بمباری کر رہے تھے، بشمول ان اسکولوں کے قریب جہاں ایسے لوگ رہتے ہیں جو اپنے گھر کھو چکے ہیں۔ جنگ دوبارہ شروع ہو رہی ہے، جبالیہ میں ایسا ہی نظر آتا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے آپریشن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم 35 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ بمباری نے ساحلی علاقے کو برباد کر دیا ہے ۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ لڑائی میں اب تک 620 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے نصف سے زیادہ حماس کے ابتدائی حملے کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔

Comments

200 حروف