کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے ملازمین اور غیر ملازمین سے متعلق اخراجات کے لئے 4.861 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ (ٹی ایس جی) کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ کی زیر صدارت 7 مئی 2024 کو ہونے والے ای سی سی کے اجلاس میں اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے سمری پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ مختص بجٹ موجودہ اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2023-24ء کے لئے جاری اخراجات کی مد میں 16,633.495 ملین روپے کی بجٹ گرانٹ مختص کی گئی ہے جبکہ اٹامک انرجی کمیشن کی ضرورت 23,670.700 ملین روپے ہے۔
اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے اسٹریٹجک پلانز ڈویژن (ایس پی ڈی) کے ذریعے ملازمین سے متعلق اخراجات (ای آر ای) اور نان ای آر ای میں کمی کو پورا کرنے کے لیے 7,037.205 ملین روپے کی اضافی مالی معاونت کے لیے ضمنی گرانٹ کا کیس شروع کیا گیا۔
تاہم فنانس ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس نے ٹی ایس جی کی منظوری دی ہے نہ کہ 4.8 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم نے اٹامک انرجی کمیشن کے انچارج وزیر کی حیثیت سے اس معاملے کو کابینہ کی ای سی سی کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دی ہے اور اس شرط کے ساتھ منظوری دی ہے کہ فنانس ڈویژن اپنا نقطہ نظر شامل کرے گا۔
اس طرح فنانس ڈویژن کے ساتھ مشاورت کی گئی اور وزارت خزانہ نے ٹی ایس جی کے ذریعے 4861.558 ملین روپے کے فنڈز فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ درخواست کردہ فنڈز میں 970.837 ملین روپے ایڈہاک ریلیف الاؤنس (اے آر اے) 2023، پنشن / ملازمین کی ریٹائرمنٹ مراعات کے لئے 3.130.244 ارب روپے اور پنسٹیک میں ایس پی ڈی کی جانب سے تعینات اسٹینڈرڈ انفنٹری بٹالین (ایس آئی بی) کے لئے 760.477 ملین روپے شامل ہیں۔
ای سی سی کو فنانس ڈویژن کے اتفاق رائے کے مطابق 4861.558 ملین روپے کی ضمنی گرانٹ کی فراہمی کی منظوری کی درخواست کی گئی تھی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments
Comments are closed.