وزیر نجکاری کے قریبی ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ نجکاری ڈویژن نے وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پانچ سالہ (2024-29) نجکاری پروگرام کو حتمی شکل دے دی ہے جسے کل(10 مئی) کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) میں پیش کیا جائے گا۔

تفصیلات بتاتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ 7 مارچ 2024 کو وزیراعظم کو دی گئی ایک پریزنٹیشن میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ پانچ سال (2024-29) کے لئے ایک جامع نجکاری پروگرام تیار کیا جائے ۔ وفاقی فٹ پرنٹ اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز کنسولیڈیٹڈ رپورٹ مالی سال 2020-22 میں درج ذیل پالیسی گائیڈ لائنز کی بنیاد پر متعلقہ وزارتوں / ڈویژنوں کی مشاورت سے اداروں کی نجکاری کے لئے تیار کیا جاسکتا ہے: (i) خسارے میں چلنے والے کمرشل ایس او ایز کی ترجیحی بنیادوں پر نجکاری کی جائے گی۔(ii) وفاقی حکومت کے فٹ پرنٹ کو تجارتی ایس او ایز تک محدود رکھا جائے گا جن کے کچھ قومی یا اسٹریٹجک مفادات ہوں گے۔(iii)معیشت میں فیڈرل فٹ پرنٹ کو کم کرنے کے لئے منافع بخش کمرشل ایس او ایز کی بھی نشاندہی کی جائے گی(iv)اس پروگرام کے تین مرحلے ہوں گے (0-1 سال، 1-3 سال اور 3-5 سال)؛(v) مجوزہ طریقہ کار کے ساتھ ملازمین، جائیداد، قانون سازی، قواعد و ضوابط، ذمہ داریوں وغیرہ جیسے مسائل کی نشاندہی کی جا سکتی ہے یا جن سے نجکاری کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہونے کا امکان ہے اور ایس او ایز سے متعلق مسائل، جو پہلے ہی فعال نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں، متعلقہ وزارتوں / ڈویژنوں کی طرف سے ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے تاکہ ان کی نجکاری میں تیزی لائی جا سکے۔

وزیراعظم کی ہدایت اور رولز آف بزنس 1973 کے رول 8 (1) کے مطابق تمام وزارتوں/ ڈویژنز سے 8 مارچ 2024 کو درخواست کی گئی تھی کہ وہ پالیسی گائیڈ لائنز کی بنیاد پر نجکاری پروگرام میں کمرشل اسٹیٹ اولڈ انٹرپرائز (سی ایس او ای) کو شامل کرنے یا اس کے علاوہ دیگر امور پر اپنے جوابات/ سفارشات سے آگاہ کریں ۔ رپورٹ کے مطابق وزارتوں/ ڈویژنوں نے اپنے سی ایس او ایز کی مکمل فہرست فراہم نہیں کی کیونکہ 19 ڈویژنز میں سے 15 ڈویژنز نے جواب دیا اور رپورٹ میں درج کل 87 سی ایس او ایز میں سے صرف 60 سی ایس او ایز پر ان پٹ دیا۔

ڈویژنوں کے جوابات میں مندرجہ ذیل خامیاں تھیں:(i)وزارتوں / ڈویژنوں نے رپورٹ کے مطابق اپنے سی ایس او ایز کی مکمل فہرست فراہم نہیں کی کیونکہ رپورٹ میں درج کل 87 سی ایس او ایز میں سے 27 سی ایس او ایز کی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ (ii) سینتیس سی ایس او ایز، جنہیں نجکاری پروگرام میں شامل کرنے کی سفارش نہیں کی گئی تھی، کو خارج کرنے کی بنیاد فراہم کیے بغیر خارج کر دیا گیا۔(iii) وزارتوں کے جوابات میں ان مراحل (0-1 سال، 1-3 سال، 3-5 سال) کی نشاندہی نہیں کی گئی جس میں اداروں کی نجکاری کی تجویز ہے۔ (iv) وزارتوں نے سی ایس او ایز سے جڑے مسائل کی نشاندہی نہیں کی۔

نجکاری ڈویژن/نجکاری کمیشن کو موثر اور قابل عمل نجکاری پروگرام کو حتمی شکل دینے کے لیے بامعنی مشاورت کے لیے 23 اپریل 2024 کو بین الوزارتی اجلاس منعقد ہوا ۔ وزارتوں/ ڈویژنوں سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنے متعلقہ ڈومین کے تحت تمام سی ایس او ایز سے متعلق معلومات 25 اپریل 2024 تک مقررہ پروفارما پر فراہم کریں۔

وزارتوں / ڈویژنوں کے جوابات درج ذیل ہیں:(i) رپورٹ میں شامل کل 87 میں سے متعلقہ وزارتوں نے 84 سی ایس او ایز کی اطلاع دی ہے۔ تین سی ایس او ایز کی اطلاع / شناخت نہیں کی گئی ہے (ii)وزارتوں / ڈویژنوں نے 14 اداروں (ان 87 سی ایس او ایز کے علاوہ) کا اشارہ بھی دیا ہے جن میں سے 02 (ہیزیکو، پی ایل آئی سی ایل) کو نجکاری پروگرام میں شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ (iii)رپورٹ کے کل 65 سی ایس او ایز کو نجکاری کے لئے سفارش نہیں کی گئی ہے۔ 39 سی ایس او ایز کو ان کی اسٹریٹجک / لازمی نوعیت کی وجہ سے خارج کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 18 کو دیگر وجوہات کی بنا پر سفارش نہیں کی گئی ہے اور 8 کو غیر ایس او ای قرار دیا گیا ہے۔ (iv) ڈویژنز کی جانب سے 21 اداروں (رپورٹ کے 19 سی ایس او ایز اور 2 اضافی اداروں) کو نجکاری کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔

پی سی بورڈ نے 2 مئی 2024 کو ہونے والے اپنے 218 ویں اجلاس میں وزارتوں / ڈویژنوں کی تجاویز پر غور کیا اور مندرجہ ذیل مشاہدہ کیا:(i) ایس او ای پالیسی 2023 کے پیرا 11 کے مطابق 39 سی ایس او ایز، جنہیں ڈویژنوں کی طرف سے اسٹریٹجک / ضروری کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے، کو مجاز فورم (سی سی او ایس او ایز) کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا، سی سی او پی ڈویژنوں کو ہدایت کرنا چاہتا ہے کہ وہ فوری طور پر متعلقہ بورڈز اور سی سی او ایس او ایز سے اس کی منظوری کا عمل شروع کریں۔ سی سی او ایس او ایز کی جانب سے اس طرح کی منظوری کے بعد اسٹریٹجک / ضروری سی ایس او ایز کو نجکاری کے پروگرام میں شامل کرنے پر غور نہیں کیا جائے گا ، اور جن کو اسٹریٹجک / ضروری ایس او ای کے طور پر درجہ بندی نہیں کیا جائے گا انہیں نجکاری پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ (ii) فنانس ڈویژن نے ایس او ای ایکٹ 2023، ایس او ای پالیسی 2023 اور فیڈرل فٹ پرنٹ ایس او ایز رپورٹ کی نگہبانی کرتے ہوئے 8 ایس او ایز کی درجہ بندی کی ہے جن میں پاک چائنا انویسٹمنٹ کمپنی، پاک ایران انویسٹمنٹ کمپنی، پاک لیبیا انویسٹمنٹ کمپنی، پاک عمان انویسٹمنٹ کمپنی، پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی، پاک برونائی انویسٹمنٹ کمپنی، سعودی پاک انڈسٹریل اینڈ ایگریکلچرل انویسٹمنٹ کمپنی اور نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ لمیٹڈ (این آئی ٹی ایل) شامل ہیں ۔ فنانس ڈویژن ایس او ای ایکٹ اور پالیسی کے تحت ان اداروں کو ایس او ای یا نان ایس او ای کے طور پر درجہ بندی کی بنیاد پر نجکاری پروگرام میں شامل کرنے یا ان کی شمولیت کے لئے فوری طور پر سی سی ایس ایز کے سامنے تجویز پیش کرے۔ (iii) کامرس ڈویژن نے پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ (پی آر سی ایل) اور اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی (ایس ایل آئی سی) کو اسٹریٹجک / لازمی ایس او ای کے طور پر سفارش کی ہے۔ پی سی بورڈ کی رائے تھی کہ یہ دونوں ادارے پہلے ہی ایکٹو پرائیویٹائزیشن لسٹ (اے پی ایل) میں شامل ہیں، لہذا انہیں پروگرام میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ تاہم چونکہ ایس او ای کو اسٹریٹجک / ضروری کے طور پر درجہ بندی کرنا سی سی او ایس او ایز کا ڈومین تھا لہذا یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ سی سی او پی کامرس ڈویژن کو فوری طور پر سی سی او ایس او ایز کے سامنے تجویز پیش کرنے کی ہدایت کرنا چاہتا ہے تاکہ انہیں ایس او ای پالیسی ، 2023 کے پیرا 9 کے مطابق اسٹریٹجک / ضروری کے طور پر درجہ بندی کی جاسکے ۔ اگر اسے اسٹریٹجک / ضروری کے طور پر درجہ بندی نہیں کیا گیا تو اسے نجکاری کے پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ (iii) سی سی او پی پاور ڈویژن کو جی این سی اوز سے موثر پاور پلانٹس (کمبائنڈ سائیکل) بنانے اور ان کی نجکاری کرنے کی ہدایت کرنا چاہتا ہے جب کہ پاور ڈویژن کی تجویز کے مطابق مجموعی طور پر جی این سی اوز کی نجکاری کی جائے ۔ فرسودہ ٹیکنالوجی پر مبنی پلانٹس کو پاور ڈویژن کے ذریعے ٹھکانے لگایا جاسکتا ہے۔ (iv) سی سی او پی 18 ایس او ای پر غور کرنا چاہتا ہے جس کی سفارش وزارتوں / ڈویژن نے نہیں کی ہے ۔ نجکاری پروگرام میں ان کی شمولیت یا کسی اور صورت میں (v) نجکاری پروگرام میں 09 ڈسکوز کو شامل کیا جائے (08 پہلے سے اے پی ایل اور 01 نئے یعنی ہیزیکو) جبکہ 02 ڈسکوز یعنی ٹیسکو اور کیسکو کو وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ پی سی بورڈ نے اس مقصد کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات کو قبول کرنے کی سفارش کی۔(vi) سی سی او پی انتظامی وزارتوں/ ڈویژنز کو ہدایت کرنا چاہتا ہے کہ وہ نجکاری پروگرام میں شامل ایس او ایز سے جڑے مسائل کو مقررہ ٹائم لائنز کے ساتھ تیزی سے حل کریں تاکہ نجکاری کمیشن کی جانب سے اس کے ہموار نفاذ میں حائل رکاوٹوں سے بچا جا سکے۔ (vii) سی سی او پی نجکاری پروگرام 2024-29 میں شامل کرنے کے لئے منظور شدہ اداروں کے انتظامی ڈویژنز اور ایس او ایز کے سربراہان کو ہدایت دے سکتا ہے کہ وہ مخصوص ٹائم لائنز کے ساتھ ماڈل سوالنامے میں فراہم کردہ تمام رسمی کارروائیوں کی تکمیل کو یقینی بنائیں اور 10 جون 2024 تک نجکاری کمیشن کو مقررہ فارمیٹ پر معلومات فراہم کریں۔

پی سی بورڈ نے سی سی او پی کو سفارش کی کہ وہ نجکاری پروگرام (2024-29) میں درج ذیل سی ایس او ایز کو شامل کرنے کی منظوری دے۔(i) اس وقت فعال نجکاری کی فہرست میں شامل 06 سی ایس او ایز (پی آئی اے سی ایل، آر ایچ سی، ایف ڈبلیو بی ایل، ایچ بی ایف سی، پیکو، ایس ای ایل) کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔(ii) فی الحال فعال نجکاری کی فہرست میں شامل 04 سی ایس او ایز (این پی پی ایم سی ایل، ریپبلک موٹرز، جے سی سی (سی ڈی اے کی جانب سے اٹھائے گئے مشاہدات)، پراپرٹیز) کو ڈی لسٹ کیا جاسکتا ہے۔(iii) ایڈمنسٹریٹو ڈویژنز (یو ایس سی، زیڈ ٹی بی ایل، ہیزیکو، پی ایل آئی سی ایل، جی این سی اوز) کی جانب سے تجویز کردہ 6 نئے / تازہ سی ایس او ایز کو پی سی بورڈ کے مشاہدات کے ساتھ شامل کیا جاسکتا ہے۔ (iv) دو سی ایس او ای ایس (پی آر سی ایل، ایس ایل آئی سی) کو نجکاری پروگرام میں برقرار رکھا جائے گا ، جیسا کہ پہلے ہی اے پی ایل میں ہے ، جب تک کہ سی سی او ایس او ایز کے ذریعہ اسٹریٹجک / ضروری کے طور پر درجہ بندی نہ کی جائے۔ (v) نو ڈسکوز کو نجکاری پروگرام میں شامل کیا جا سکتا ہے (08 پہلے ہی اے پی ایل اور 01 نئے نام ہیزیکو) جبکہ 02 ڈسکوز یعنی ٹیسکو اور کیسکو کو وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق برقرار رکھا جا سکتا ہے، پی سی بورڈ نے اس مقصد کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات کو اپنانے کی سفارش کی ہے (vi) نجکاری پروگرام میں صرف چار جی این سی اوز کے موثر پاور پلانٹس (کمبائنڈ سائیکل) کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ اگر سی سی پی کے پہلے کے فیصلے کی تعمیل کی جاتی ہے تو 02 او این پی پی / جی پی پی) کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ (vii) ایس او ای ، جسے بعد میں سی سی او ایس او ایز کے ذریعہ ضروری / اسٹریٹجک کے طور پر درجہ بندی نہیں کیا گیا ہے ، کو نجکاری پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ اور (viii) کسی بھی دوسرے سی ایس او ای (ایس) کو شامل کریں ، جیسا کہ سی سی او پی کے ذریعہ مناسب سمجھا جاتا ہے۔

نجکاری کمیشن نے سی سی او پی کو سفارش کی کہ وہ انتظامی وزارتوں / ڈویژنوں کو ہدایت کرے کہ وہ نجکاری پروگرام میں شامل ایس او ایز سے وابستہ مسائل کو مقررہ ٹائم لائنز کے ساتھ تیزی سے حل کریں تاکہ نجکاری کمیشن کی طرف سے اس کے ہموار نفاذ میں رکاوٹوں سے بچا جاسکے۔

سی سی او پی سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ نجکاری پروگرام 2024-29 میں شامل کرنے کے لئے منظور شدہ اداروں کے انتظامی ڈویژنز اور ایس او ایز کے سربراہان کو ہدایت کریں کہ وہ ماڈل سوالنامے میں فراہم کردہ تمام رسمی کارروائیوں کو مقررہ ٹائم لائنز کے ساتھ مکمل کرنے کو یقینی بنائیں اور 10 جون 2024 تک نجکاری کمیشن کو مقررہ فارمیٹ پر معلومات فراہم کریں۔

Comments

Comments are closed.