انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل فنانس (آئی آئی ایف) نے اپنی سہ ماہی گلوبل ڈیٹ مانیٹر رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر دیکھا جاتا ہے جہاں 2026 تک سرکاری قرضوں پر سود کے اخراجات سب سے زیادہ ہوں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران عالمی قرضے 315 ٹریلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں جس کی وجہ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں امریکا اور جاپان سے قرضے لینا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ عالمی سطح پر قرض اور پیداوار کا تناسب مسلسل تین سہ ماہیوں کی گراوٹ کے بعد بڑھ کر 333 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

یہ تبدیلی ایسے وقت سامنے آئی جب عالمی قرضوں کی ڈالر کی قدر میں سہ ماہی کے حساب سے 1.3 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

ابھرتی مارکیٹیں

آئی آئی ایف کے اعدادوشمار کے مطابق ابھرتی مارکیٹوں میں قرضوں میں 105 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ دہائی کے دوران دگنا سے زیادہ ہے۔

ابھرتی معیشتوں میں اضافے میں سب سے بڑا حصہ چین، بھارت اور میکسیکو کا تھا ۔ اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور برازیل نے ذیلی گروپ میں مجموعی طور پر قرضوں میں سب سے زیادہ ڈالر کی قدر میں کمی درج کی۔

آئی آئی ایف نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کے بجٹ خسارے اب بھی کورونا سے پہلے کی سطح سے زیادہ ہیں اور اس سال عالمی قرضوں کے جمع ہونے میں تقریبا 5.3 ٹریلین ڈالر کا حصہ ہونے کا امکان ہے۔بڑھتی ٹریڈ فرکشن اور جغرافیائی سیاسی تناؤ بھی قرضوں کی منڈیوں کے لئے اہم ممکنہ رکاوٹیں پیش کرتے ہیں۔

توقع کی جا رہی تھی کہ اب تک امریکہ میں شرح سود میں کمی آنا شروع ہوجائے لیکن افراط زر کی وجہ سے فیڈرل ریزرو اپنی پوزیشن پر قائم ہے ۔

آئی آئی ایف نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر میں قرض لینے کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے اور بہت سی ابھرتی مارکیٹوں کے لئے کرنسیوں کو کمزور کیا گیا ہے جو قرضوں کی ادائیگی کی لاگت کو مزید بڑھا تا ہے اور ایک بار پھر سرکاری قرضوں کے دباؤ کو سامنے لا سکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصر اور پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشتوں کے طور پر دیکھا جاتا ہے جہاں 2026 تک سرکاری قرضوں پر سود کا خرچ سب سے زیادہ ہوگا، پاکستان 50 فیصد سے زیادہ آمدنی سود پر اور مصر 60 فیصد سے زیادہ خرچ کرے گا۔

ترقی یافتہ معیشتیں

ترقی یافتہ معیشتوں میں امریکہ اور جاپان کے قرضوں میں سب سے زیادہ تیزی سے اضافہ دیکھا گیا جس میں بالترتیب 17 فیصد اور 4 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

آئی آئی ایف کے مطابق توقع ہے کہ جاپان 2026 تک قرضوں کی ادائیگی میں حکومت کی آمدنی کا اوسطا 2 فیصد سے بھی کم خرچ کرتا رہے گا۔ امریکہ میں یہ شرح موجودہ 8 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد اور اسی عرصے میں 12 فیصد سے بڑھنے کی توقع ہے۔

گزشتہ ماہ آئی ایم ایف نے خبردار کیا تھا کہ امریکی اخراجات کی سطح خاص طور پر تشویش کا باعث ہے اور طویل مدتی مالیاتی استحکام کے مطابق نہیں ہے۔

Comments

200 حروف