ہولڈکو کو پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر منتقل، مسابقتی کمیشن نے منظوری دیدی
- ہولڈکو کے پاس اب پی آئی اے کی تمام مالی ذمہ داریاں اور ذیلی ادارے ہیں
ایک اہم پیشرفت میں، پاکستان کے مسابقتی کمیشن (سی سی پی) نے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (ہولڈکو) کے ذریعے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ کے حصول کی منظوری دیتے ہوئے انضمام کا ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ انضمام کے حکم سے پی آئی اے کی نجکاری کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔
ہولڈکو کے پاس اب پی آئی اے کی تمام مالی ذمہ داریاں اور ذیلی ادارے ہیں، جس میں اسکا کاروبار، جائیداد، حقوق اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ذمہ داریاں شامل ہیں۔ پی آئی اے کے مستقبل کے مالکان صرف ایوی ایشن کی بنیادی سرگرمیوں اور انجینئرنگ، ہینڈلنگ، کارگو، فلائٹ کچن اور ٹریننگ سمیت متعلقہ خدمات کے مالک ہوں گے۔ نان کور اثاثے اور نان کور واجبات پی آئی اے سے الگ ہو جائیں گے اور اسے ہولڈکو کو منتقل کر دیا جائے گا۔
ایک بیان میں، سی سی پی نے کہا کہ پاکستان کے مسابقتی کمیشن (سی سی پی) نے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (ہولڈکو) کے ذریعے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے) کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ کے حصول کے لیے انتظامات کی ایک اسکیم کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری حکومت پاکستان کے پی آئی اے کی نجکاری کے جاری عمل کا حصہ ہے۔
ہولڈکو، ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جو حکومت پاکستان کی ملکیت ہے، ہولڈکو کو حال ہی میں پی آئی اے کے مخصوص اثاثوں، واجبات اور ذیلی اداروں بشمول اس کے کاروبار، جائیداد، حقوق اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ذمہ داریوں کی منتقلی کیلئے تشکیل دیا گیا ہے،پی آئی اے ایک پبلک لسٹڈ کمپنی، ہوا بازی اور اس سے منسلک خدمات جیسے انجینئرنگ، ہینڈلنگ، کارگو، فلائٹ کچن، اور تربیت فراہم کرتی ہے۔
وفاقی حکومت نے پی آئی اے کے اثاثوں کی منتقلی کی منظوری دیدی ہے۔ قانونی منتقلی کا منصوبہ اور لین دین کا ڈھانچہ نجکاری ڈویژن کی طرف سے 6 فروری 2024 کو جمع کرایا گیا۔ منظور شدہ اسکیم کے مطابق ہولڈکو پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ حاصل کرے گا، اور پی آئی اے کے نان کور اثاثے اور نان کور مالی ذمہ داریاں بھی ہولڈکو کو منتقل کر دی جائیں گی۔
اس معاملے میں جس متعلقہ مارکیٹ کی نشاندہی کی گئی ہے وہ پاکستان میں رئیل اسٹیٹ مارکیٹ ہے، کیونکہ پی آئی اے ملک بھر میں یکساں مسابقتی حالات کے ساتھ جائیدادوں کی مالک ہے۔ تاہم پی آئی اے کی بنیادی ایوی ایشن سرگرمیاں اور متعلقہ خدمات کمپنی کے پاس رہیں گی اور ہولڈکو کو منتقل نہیں کی جائیں گی۔
سی سی پی کے انداز سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ مجوزہ لین دین بعد میں متعلقہ مارکیٹ میں ہولڈکو کے غلبہ کا باعث نہیں بنے گا، جیسا کہ ایکٹ کے سیکشن 3 کے ساتھ سیکشن 2(1)(e) کے تحت بیان کیا گیا ہے۔ اس لیے سی سی پی نے فیز I میں انضمام کی اجازت دے دی ہے۔
سی سی پی کی جانب سے اس انضمام کی فوری منظوری حکومت پاکستان کے اقتصادی بحالی کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے عزم کو ظاہر کرتی ہے، خاص طور پر اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے سرمایہ کاری کو لانے کے حوالے سے عزم واضح ہوتا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments
Comments are closed.