بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے امریکی صدر جو بائیڈن کے اس تبصرے کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ”زینو فوبیا“ یعنی غیر ملکیوں سے نفرت انگیز سلوک بھارت کی اقتصادی ترقی میں رکاؤٹ بن رہا ہے۔ یہ بات اکنامک ٹائمز نے ہفتے کواپنی رپورٹ میں بتائی ہے۔

بھارتی وزیرخارجہ نے جمعے کے روز اخبار کی میزبانی میں منعقدہ ایک گول میز کانفرنس میں کہا کہ بھارتی معیشت کمزور نہیں اور یہاں معاشرہ تاریخی طور پر قطعی واضح رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سی اے ای (شہریت ترمیمی ایکٹ) ہے جس کا مقصد مصائب کا شکار لوگوں کیلئے دروازے کھولنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کے لیے دروازے کھلے رکھنے چاہئیں جنہیں بھارت آنے کی ضرورت یا پھر جو یہاں آنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات ایک حالیہ قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہی جو پڑوسی ممالک میں ظلم و ستم سے تنگ آکر بھاگنے والوں کو شہریت کی اجازت دیتا ہے۔

رواں ہفتےکے آغاز میں امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ چین، جاپان اور بھارت میں ”زینو فوبیا“ معاشی ترقی کو روک رہاہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ ہجرت امریکی معیشت کے لیے اچھی رہی ہے۔

بائیڈن نے اپنی 2024 کی دوبارہ انتخابی مہم کیلئے فنڈریزنگ تقریب اور ایشین امریکن، مقامی ہوائی اور پیسیفک آئی لینڈر ہیریٹیج مہینے کے آغاز کے موقع پر کہا ہماری معیشت کے بڑھنے کی ایک وجہ آپ اور بہت سے دوسرے لوگوں کی بدولت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایسا اس لیے ہے کیونکہ ہم تارکین وطن کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے گزشتہ ماہ پیش گوئی کی تھی کہ ایشیا کی تین بڑی معیشتوں میں 2024 میں ترقی کی رفتار پچھلے سال کے مقابلے میں سست رہے گی۔

آئی ایم ایف نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ امریکی معیشت 2.7 فیصد بڑھے گی، جو گزشتہ سال کی 2.5 فیصد شرح سے قدرے تیز ہے۔ بہت سے ماہرین اقتصادیات نے حوصلہ افزا پیشین گوئیوں کی وجہ جزوی طور پر ملک کی مزدور قوت کو بڑھانے والے تارکین وطن کو قرار دیا ہے۔

Comments

Comments are closed.