کولمبیا یونیورسٹی نے نیو یارک سٹی کیمپس میں احتجاجی کیمپ کو ختم کرنے سے انکار پر فلسطین کے حامی طلباء کو معطل کرنا شروع کردیا ہے، جبکہ آئیوی لیگ اسکول نے پولرائزنگ مظاہرے کو ختم کرانے کیلئے مذاکرات میں تعطل کا اعلان کیا ہے۔

یونیورسٹی کے صدر نعمت منوشے شفیق نے ایک بیان میں کہا کہ منتظمین اور طلبہ رہنماؤں کے درمیان کئی دنوں تک جاری رہنے والی بات چیت مظاہرین کے غزہ میں جنگ کیخلاف لگائے گئے درجنوں خیموں کو ہٹانے میں ناکام رہی۔

کولمبیا میں کریک ڈاؤن، غزہ سے متعلق مظاہروں نے حالیہ ہفتوں میں پورے امریکہ میں یونیورسٹی کیمپس کو ہلا کر رکھ دیا، آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں پولیس نے فلسطینیوں کی حامی ریلی میں کالی مرچ کا اسپرے کیا اور درجنوں طلباء کو گرفتار کرلیا۔

کولمبیا یونیورسٹی نے پیر کی صبح ایک خط کے ذریعے انتباہ کیا ہے کہ جو طلباء دوپہر 2 بجے تک کیمپس خالی نہیں کرتے ہیں انکو معطلی کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ سمسٹر مکمل کرنے کے لیے نااہل ہو جائیں گے۔

یونیورسٹی کے ترجمان بین چانگ نے پیر کی شام کو ایک بریفنگ میں کہا، “ہم نے اپنے کیمپس میں حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے طلبہ کو معطل کرنا شروع کر دیا ہے۔

چانگ نے کہا، کیمپ نے ہمارے بہت سے یہودی طلباء اور اساتذہ کے لیے ایک ناخوشگوار ماحول پیدا کیا ہے جو تدریسی عمل اور فائنل امتحانات کی تیاری میں رکاوٹ ہے۔

مظاہرین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک کولمبیا یونیورسٹی تین مطالبات پورے نہیں کر لیتی،وہ احتجاج جاری رکھیں گے، جس میں انخلا، یونیورسٹی کے مالی معاملات میں شفافیت، اور طلباء اور اساتذہ کے لیے عام معافی شامل ہیں۔

کولمبیا اسٹوڈنٹ اپارتھائیڈ ڈائیوسٹ اتحاد کا کہنا تھا کہ 34,000 سے زیادہ فلسطینیوں کی موت کے مقابلے میں ان حربوں کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ہم اس وقت تک آگے نہیں بڑھیں گے جب تک کولمبیا یونیورسٹی ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کرتا یا ہمیں طاقت کے ذریعے منتقل نہیں کردیا جاتا۔

سینکڑوں مظاہرین، جن میں سے بہت سے روایتی فلسطینی کیفیہ اسکارف پہنے ہوئے تھے، کیمپ کے چاروں طرف مارچ کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے۔

Comments

Comments are closed.