پاکستان

ایف بی آر ڈویلپرز، بلڈرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے میں ناکام

  • یکم جولائی کو غیر منقولہ جائیدادوں کی نئی ویلیو جاری ہونے کی توقع
شائع May 1, 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ڈویلپرز اور بلڈرز بالخصوص نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے یکم جولائی 2024 کو غیر منقولہ جائیدادوں کی بڑھی ہوئی ویلیو جاری ہونے کی توقع ہے۔ ایف بی آر نے صوبائی حکام کی مشاورت سے پاکستان بھر میں جائیدادوں کی ویلیو ایشن ٹیبلز کو اپ ڈیٹ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ایف بی آر کو نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی ویلیوز بھی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ غیر منقولہ جائیدادوں کی آخری ویلیوایشن مارچ 2022 میں کی گئی تھی۔ ایف بی آر کی جانب سے نئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے عزم کے بعد گزشتہ دو سالوں میں ملک بھر میں غیر منقولہ جائیدادوں کے نئے نرخوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

ایف بی آر نے ستمبر 2023 تک غیر منقولہ جائیدادوں کی قیمتوں میں تجویز کردہ اضافے کو عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔

ایف بی آر اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا کہ ایف بی آر اگست 2023 میں غیر منقولہ جائیدادوں کی بڑھی ہوئی ویلیو جاری نہیں کرے گا۔

رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی متعلقہ انجمنوں کی مشاورت سے نئی ویلیو پر کام کرنے کے لیے ہر شہر میں کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ بعد میں، ڈویلپرز اور بلڈرز نے علاقائی ٹیکس دفاتر کے ساتھ تعاون کیا اور اپنی ویلیو کو حتمی شکل دی۔ طے شدہ نرخوں سے ایف بی آر کو آگاہ کر دیا گیا۔ تاہم اس حوالے سے مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

توقع ہے کہ غیر منقولہ جائیدادوں کی نئی قیمتیں جون 2024 میں جاری کر دی جائیں گی جو یکم جولائی 2024 سے لاگو ہوں گی۔

وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے ایف بی آر کو ہدایت کی تھی کہ غیر منقولہ جائیدادوں کی درست ویلیو ایشن ٹیبل پر عمل درآمد کے لیے پوش علاقوں میں ہاؤسنگ اسکیموں کی موجودہ وقت کی بنیاد پر ویلیو ایشن کی جانی چاہیے۔

ایف بی آر کو ایف ٹی او سے ہدایات موصول ہوئی تھیں کہ ویلیوایشن ٹیبل میں بلٹ اپ سٹرکچر کی لاگت شامل ہونی چاہیے۔

ریئل اسٹیٹ ڈویلپرز کی جانب سے اعلان کردہ بعض رہائشی اسکیموں کو ویلیو ایشن ٹیبل میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

ایف ٹی او آفس کے مطابق یکساں معیارات کی کمی کے نتیجے میں منصفانہ مارکیٹ ویلیو کے تعین میں تضادات اور بے ضابطگیاں پیدا ہوئیں۔ منصفانہ مارکیٹ ویلیو کا تعین کرتے وقت تین اہم طریقوں کو استعمال کیا جانا چاہیے تھا، یعنی لاگت پر مبنی نقطہ نظر، موازنہ کا نقطہ نظر اور آمدنی کیپٹلائزیشن کا طریقہ کار۔

چونکہ کوئی ایس او پی دستیاب نہیں تھا، اس لیے ایف بی آر حکام کو مشورہ دیا گیا کہ وہ بین الاقوامی ویلیوایشن اسٹینڈرڈز (IVS) سے رہنمائی لیں جو انٹرنیشنل ویلیوایشن اسٹینڈرڈز کونسل (IVSC) کے ذریعہ تیار کیے گئے ہیں جو کہ دنیا بھر میں عام طور پر مندرجہ ذیل طور پر قبول کیے جاتے ہیں: ویلیویشن اسٹینڈرڈز اصولوں پر مبنی ہونے چاہئیں جو غیر منقولہ جائیداد کی نوعیت کو مناسب طریقے سے حل کریں۔ شفاف عمل اور تمام باتوں کا دھیان رکھتے ہوئے معیارات بنائے جائیں، جن پر ضرورت پڑھنے پر نظر ثانی کی جائے۔

ایف ٹی او رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ، ویلیویشن کرنے والوں کو جائیداد کی قیمت کا تعین کرتے وقت دیانتداری، غیر جانبداری، رازداری، قابلیت اور پیشہ ورانہ مہارت کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔

اس کے علاوہ ویلیو کا تعین کرنے والے کے پاس ضروری تکنیکی مہارت اور علم ہونا چاہیے تاکہ وہ مناسب طریقے سے دیا گیا کام مکمل کرسکے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف