پاکستان

ایک ماہ میں طوفانی بارشوں، آسمانی بجلی گرنے سے 143 افراد جاں بحق

پاکستان میں رواں ماہ کے دوران طوفانی بارشوں، آسمانی بجلی گرنے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے حادثات کے سبب کم ازکم...
شائع April 30, 2024

پاکستان میں رواں ماہ کے دوران طوفانی بارشوں، آسمانی بجلی گرنے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے حادثات کے سبب کم ازکم 143 افراد جاں بحق ہوئے۔ حکام نے منگل کو بتایاکہ اپریل کے دوران ملک میں معمول سے 2 گنا زیادہ بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔

اپریل میں غیرمعمولی موسم کے پیش نظر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب کئی علاقوں میں مکانات تباہ ہوگئے جبکہ متعدد علاقوں میں فصلیں بہہ گئیں۔

محکمہ موسمیات کے ترجمان ظہیر احمد بابر نے کہا کہ پاکستان میں اپریل کے دوران معمول سے 164 فیصد زیادہ بارش ہوئی، جو کہ بہت غیر معمولی ہے۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم نے موسمیاتی تبدیلیوں کے براہ راست نتیجے کے طور پر موسم کے ان بے ترتیب نمونوں کا مشاہدہ کیا ہے۔

پاکستان غیر متوقع موسم کے ساتھ ساتھ تباہ کن مون سون بارشوں کا بھی خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جو عام طور پر جولائی میں آتی ہیں۔

اپریل میں سب سے زیادہ اموات شمال مغربی صوبے خیبر پختونخواہ میں ہوئیں جہاں 38 بچوں سمیت 83 افراد لقمہ اجل بن گئے اور 3500 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان انور شہزاد نے منگل کو اے ایف پی کو بتایا کہ جانی نقصان چھتیں گرنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں ہوا ہے۔

ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبہ پنجاب کے کچھ شمالی حصوں میں گندم کی فصل ژالہ باری کے نتیجے میں خراب ہوئی۔

ماحولیاتی ماہر مریم شبیر عباسی نے اے ایف پی کو بتایا کہ موسم کے مجموعی رویے میں تقریباً ڈیڑھ ماہ کی تبدیلی آئی ہے اور ہمیں غیر معمولی بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے بچنے کے لیے اس کے مطابق زراعت کے شعبے کے لیے اپنے کیلنڈرز کو تبدیل کرنا چاہیے۔

اس ماہ کے شروع میں حکام نے کہا تھا کہ پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے سے متعدد افراد، جن میں گندم کی کٹائی کرنے والے کسان بھی شامل ہیں، جاں بحق ہوئے اور بارش سے متعلقہ مختلف واقعات میں کل 21 افراد لقمہ اجل بنے ۔

صوبہ بلوچستان میں بھی رواں ماہ مزید 21 اموات کی اطلاع ملی، جن میں آسمانی بجلی سے چل بسنے والے 7 افراد بھی شامل ہیں۔کئی اضلاع میں بارش کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہو گیا اور اسکول بند ہوئے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے کچھ حصوں میں سیلاب کے سبب ٹریفک حادثات کے نتیجے میں 14 اور صوبہ سندھ میں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔

ورلڈ بینک کے اندازے کے مطابق 2022 کے موسم گرما میں پاکستان کا ایک تہائی حصہ مون سون کی غیر معمولی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ڈوب گیا تھا جس کے سبب لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور 30 ارب ڈالر سے زائد معاشی نقصان پہنچا۔

اگرچہ ملک کے کئی حصوں میں اس ماہ شدید بارش ہوئی تاہم پاکستان کے سب سے بڑے شہر شہر کراچی میں گزشتہ اتوار سال کا ترم ترین دن رہا جہاں درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس (99 ڈگری فارن ہائیٹ) تک بڑھ گیا۔

Comments

200 حروف