فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں مئی 2024 کے پہلے ہفتے سے آئندہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ کی تیاری شروع کی جائے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آر کے نئے ممبران لینڈ ریونیو (پالیسی) نے پیر کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز جوائن نہیں کیا ہے۔
نئے آئی آر (پالیسی) ممبر کی شمولیت تک انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، ودہولڈنگ ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی ٹیکس پالیسی تجاویز پر نظرثانی شروع نہیں کی جا سکتی۔
کسٹم سائیڈ کو گھریلو صنعت کے تحفظ ، ٹیرف ریشنلائزیشن اور صنعتی فروغ سے متعلق بجٹ تجاویز بھی موصول ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کو تقریباً تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول چیمبرز، ٹریڈ باڈیز اور بزنس ایسوسی ایشنز سے تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
ایف بی آر کے اہم ممبران کی حالیہ ردوبدل کے بعد توقع ہے کہ بجٹ تجاویز کا جائزہ اگلے ماہ شروع ہوجائے گا۔
ایک متعلقہ اہلکار نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ٹیکس تجاویز کی تیاری کے لیے مشق میں تاخیر نہیں ہوئی ۔ ہر سال یہ مشق مئی کے پہلے ہفتے میں شروع کی جاتی تھی ۔ بجٹ بنانے والوں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ملاقاتیں آئندہ ماہ شروع ہوں گی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ ایف بی آر کا سال 2024-25 کے لیے محصولات کی وصولی کا ہدف 10.952 ٹریلین روپے مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے بجٹ 2024-25 کے لیے تجاویز پر غوروخوض کرنے کے لیے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں 11 رکنی وزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
کمیٹی نے ایف بی آر کو ہدایت کی تھی کہ وہ معیشت کے تمام شعبوں میں مساوی ٹیکس کے ساتھ ریونیو موبلائزیشن کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے اقدامات کا مسودہ تیار کرے جس کا مقصد موجودہ ٹیکس دہندگان پر بوجھ ڈالنےکے بجائے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے ۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments
Comments are closed.