امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کی رات وائٹ ہاؤس کے نامہ نگاروں کی ایسوسی ایشن کے سالانہ عشائیے میں ٹرمپ پر تنقید کی جب باہر مظاہرین نے حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے لیے ان کی حمایت پر احتجاج کی۔

صدر بائیڈن نے عمر پر ٹرمپ کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہاں عمر ایک مسئلہ ہے۔ میں ایک بوڑھا آدمی ہوں، لیکن عمر ہی واحد چیز ہے جو ہم دونوں میں مشترک ہے۔

دوسری طرف بینرز اٹھائے ہوئے مظاہرین سالانہ اجتماع کے مقام واشنگٹن ہلٹن کے باہر غزہ میں صحافیوں کی ہلاکتوں کے بارے میں نعرے لگارہے تھے۔

سینکڑوں مظاہرین نے صحافیوں کو تقریب کا بائیکاٹ کرنے کی ترغیب دی اور حکومتی اہلکاروں کے اندر داخل ہوتے ہی نعرے لگائے۔

بائیڈن نے ہوٹل کے سامنے موجود مظاہرین سے بچنے کیلئے پچھلے دروازے کا استعمال کیا۔

صدیوں پرانے ایونٹ میں، جسے اکثر واشنگٹن کا ”نارڈ پروم“ کہا جاتا ہے، سینکڑوں صحافیوں، سیاست دانوں اور مشہور شخصیات نے شرکت کی۔

بائیڈن نے پریس کو کچھ مشورے پیش کیے۔

“میں آپ سے مخلصانہ طور پر فریق بننے کے لیے نہیں کہہ رہا ہوں۔ میں آپ سے اس لمحے کی سنجیدگی کے پیش نطر اٹھنے کے لیے کہہ رہا ہوں۔

اس سال اس پروگرام کی میزبانی ”سیٹر ڈے نائٹ لائیو“ کے کاسٹ ممبر کولن جوسٹ نے کی۔

غزہ میں جنگ کے خلاف بڑھتی ہوئی تحریک نے اس سال بائیڈن کو متاثر کیا ہے جس میں نیو یارک کے ریڈیو سٹی میوزک ہال میں 250 ڈالر فی ٹکٹ مارچ فنڈ ریزر شامل ہے جسے مظاہرین نے روک دیا تھا۔

حال ہی میں، یہ تحریک امریکہ کے کالج کیمپس تک پھیل گئی ہے، جو ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر بڑھتی ہوئی بغاوت کی نشاندہی کرتی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے نامہ نگاروں کی ایسوسی ایشن کی صدر کیلی او ڈونل نے عشائیہ کے لیے حفاظتی اقدامات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

Comments

200 حروف