روس مارچ میں چین کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک رہا، ہفتہ کو تازہ اعداد و شمار جاری کردیے گئے۔

کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار کے مطابق روس سے چین کی درآمدات، بشمول پائپ لائنوں اور سمندری راستوں کے ذریعے سپلائی، سال کے دوران 12.5 فیصد بڑھ کر 10.81 ملین میٹرک ٹن، یا یومیہ 2.55 ملین بیرل تک پہنچ گئی۔

تازہ اعداد وشمار کے مطابق حالیہ سپلائی جون 2023 میں یومیہ 2.56 ملین بیرل ڈی کے ماہانہ ریکارڈ کے کافی قریب رہی۔

امریکی پابندیوں کے شکار7 روسی ٹینکروں نے مارچ میں سوکول کارگوز چینی بندرگاہوں تک پہنچائیں، روس امریکی پابندیوں کے تناظر میں اپنی سپلائی بحال رکھنے کیلئے کام کررہا ہے۔

روسی کمپنی rosneft کی جانب سے دس ملین بیرل سے زیادہ تیل اس کی یونٹ Sakhalin-1 کی جانب سے فراہم کیا گیا، کمپنی کو گزشتہ 3 ماہ سے ادائیگیوں کی مشکلات اور شپنگ فرموں اور خام تیل لے جانے والے جہازوں پر پابندیوں کے سبب خام تیل ذخیرہ رکھنے جیسے مسائل کا سامنا رہا۔

سرکاری ملکیتی CNOOC کی جانب سے اسٹریٹجک ذخائر میں خام تیل ذخیرہ کرنے کی حکمت عملی سے بھی روسی درآمدت میں اضافہ ہوا۔

کنسلٹنسی Kpler کے ڈیٹا نے پیش گوئی کی ہے کہ سمندری راستوں سے خام تیل کی ترسیل بشمول sokol کی 440،0000 اور espo 967،000 ,، یومیہ 1.82 ملین بیرل تک پہنچ جائے گی۔

روس 2023 میں بھی چین کو تیل فراہم کرنےوالا سب سے بڑاملک رہا، جس نے 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد مغربی پابندیوں اور قیمت کی حد کے باوجود 2.14 ملین یومیہ ترسیل کی۔

اوپیک پلس کے دیگر اراکین کے ساتھ ہم آہنگی میں، روس نے توانائی کی قیمتوں کو سپورٹ کرنے کے لیے سال کی پہلی سہ ماہی میں خام تیل کی پیداوار میں یومیہ 300,000 بیرل کی رضاکارانہ کمی کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

سعودی عرب سے درآمدات، جو اس سے پہلے چین کا سب سے بڑا سپلائر ہے، مارچ میں کل یومیہ 6.3 ملین ٹن یا 1.48 ملین بیرل تھی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 29.3 فیصد کم ہے۔

ریاض نے کہا ہے کہ وہ جون کے آخر تک یومیہ1 ملین بیرل کی رضاکارانہ کمی جاری رکھے گا، جس سے اس کی پیداوار تقریباً یومیہ 9 ملین بیرل رہ جائے گی۔

دنیا کے سب سے بڑے برآمد کنندہ نے مارچ میں اپنی فلیگ شپ عرب لائٹ کی ایشیا میں سرکاری فروخت کی قیمت عمان/دبئی کے مقابلے میں اوسط ڈیڑھ ڈالر رکھی کیونکہ مملکت نے مارکیٹ شیئر کو محفوظ بنانے کی کوشش کی۔

جنوری سے مارچ تک ایران اور وینز ویلا سے منظور شدہ ٹرانس شپمنٹ پوائنٹس سے ملایشیا کی درآمدات سال میں 39.2 فیصد بڑھ کر 13.7 ملین ٹن، یا یومیہ 3.23 ملین تک پہنچ گئی۔

اعداد و شمار کے مطابق کاراکاس پر امریکی پابندیوں میں عارضی نرمی کے دوران فروری میں وینزویلا کے خام تیل کی 352,455 ٹن کی خصوصی کھیپ کے بعد وینزویلا سے 375,296 ٹن درآمدات کی گئی، تاہم امریکہ نے یہ کہتے ہوئے جمعرات سے دوبارہ پابندیاں لگادیں کہ وینز ویلا کے صدر نکولس مادورو انتخابی وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

Comments

Comments are closed.