ڈائریکٹوریٹ آف ویلیوایشن کراچی نے ممبر کسٹمز (اوپیز) ڈاکٹر فرید اقبال قریشی کی ہدایت پر غلط انوائسنگ پر قابو پانے کے لیے لنکنگ انٹرنیشنل ویلیو (ایل آئی وی ای ) سسٹم نافذ کردیا۔

یہ اقدام تجاوت و صنعت کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے ۔

جمعہ کو اپنے آغاز کے بعد سےایل آئی وی ای سسٹم انڈر انوائسنگ اور اوور انوائسنگ کی صورت میں غلط انوائسنگ کے خلاف کام کررہا ہے۔

ایل آئی وی ای سسٹم کی شفاف اور متحرک نوعیت نہ صرف تجارت و صنعت کو تحفظ فراہم کرے گی بلکہ یہ پیشین گوئی کی فضا بھی قائم کرے گی جو ہر پھلتی پھولتی معیشت کا سنگ بنیاد ہے۔

وزیر اعظم کے اسٹریٹجک روڈ میپ کے تناظر میں ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز ویلیوایشن نے ایل آئی وی ای سسٹم تیار اور تعینات کیا تھا۔

غلط انوائسنگ/ انڈر انوائسنگ کو کنٹرول کرنے کے لیے بین الاقوامی پبلیکیشنز کو متنوع بنانے کے لیے، ڈائریکٹوریٹ آف ویلیوایشن نے اب تک 2,280 ارب روپے کی درآمدی قیمت پر مشتمل 150 سے زائد اشیاء کومنسلک کیا ہے ( بشمول جی پی / سی آر سی/ ایچ آرسی ،کھانے کی اشیاء، کاغذ، سوت، خام تیل اور ایل پی جی، پولیمر اور کیمیکل وغیرہ)بین الاقوامی پبلیکیشنز ( ایل ایم ای ، پبلک لیجر، ایشین پلپ اینڈ پیپر، یارن اور فائبر ڈیٹا بیس، Platts، ICIS، Argus Media، Reuter اور CCFEI وغیرہ) کے ساتھ۔ ستمبر 2024 تک، پاکستان کی درآمدات کا 3,030 بلین روپے VRs اور PVRs کے ذریعے کور کیا جائے گا۔

اس مقصد کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کیلئے کسٹمز مزید مضبوط ڈیٹا بیس کی کھوج کررہا ہے جس میں اسٹیٹسٹا، کیو وائے ریسرچ اور فیکٹوشامل ہیں تاکہ ڈبیلوٹی او ویلیویشن ایگریمنٹ کے مطابق اشیا کی اصل قدروں تک پہنچ سکیں۔کیو وائی ریسرچ ایک سرکردہ عالمی مارکیٹ ریسرچ اور مشاورتی کمپنی ہے جو اجناس کی قیمتوں کے ساتھ مکمل معلومات فراہم کرتی ہے۔مثال کے طور پر کیو وائی ریسرچ میں شامل آئٹمز، پیپر، پیکنگ بورڈز اور آٹو پارٹس کی تبدیلی وغیرہ۔ مذکورہ سخت مشق کے نتیجے میں، 805 بلین روپے کی درآمدات کی صورت میں VRs کو PVR سے بدل دیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف محصولات کی وصولی کو بہتر بنایا جائے گا بلکہ تجارتی/تقسیم کے تنازعات کو بھی کم کیا جائے گا اور تیز رفتار منظوری اور تجارتی سہولت کے ذریعے ریگولیٹری فوائد کو یقینی بنایا جائے گا۔

Comments

Comments are closed.