وزیر اعظم شہباز شریف نے پاور سیکٹر اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ٹرانسمیشن سسٹم میں بہتری کے لیے ترجیحی بنیادوں پر منصوبہ طلب کر لیا۔ انہوں نے ساتھ ہی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری اور آؤٹ سورسنگ کا عمل تیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

جمعرات کو پاور سیکٹر کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کے دوسرے دور کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹرانسمیشن سسٹم اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بہتری لانے کا منصوبہ تیار کرکے اگلے ہفتے پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے نجی شعبے کے ماہرین کی مدد لی جائے کیونکہ پاور سیکٹر میں اصلاحات سے گردشی قرضے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم نے بجلی کی ترسیل کے نظام میں بہتری کے لیے تمام بڑے منصوبوں کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں بجلی کی ترسیل کے نئے منصوبوں، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی تنظیم نو اور بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات اور سفارشات پیش کی گئیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک کے جنوب سے بجلی کی ترسیل کے لیے مٹیاری رحیم یار خان ٹرانسمیشن لائن اور غازی بروتھا فیصل آباد لائن تعمیر کی جائے گی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ بجلی کی ترسیل کے نظام میں اصلاحات اور گردشی قرضے کو کم کرنے کے لیے این ٹی ڈی سی کی تنظیم نو کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف، اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محسن نقوی، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس لغاری، مصدق ملک، علیم خان، سابق وزیر بجلی و توانائی محمد علی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ جہانزیب خان نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعلقہ اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

Comments

Comments are closed.