وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو ہدایت کی ہے کہ وہ اعلیٰ درجے کے مشیروں/فرموں/ٹیلنٹ کی خدمات حاصل کرنے، ان کے سی ایس آر فنڈز سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک فنڈ کے قیام کے لیے کارپوریٹ سیکٹر سے رابطہ کریں۔ جس میں مفادات کے تصادم کے کسی بھی امکان کو روکنے کے لیے خدمات حاصل کرنے کے قواعد کا خیال رکھا جائے۔باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے ٹیلنٹ پول کو بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے 9 اپریل 2024 کو ہونے والی ایک میٹنگ کے دوران، وزیر اعظم نے مندرجہ ذیل ہدایات دیں: (i) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن وزارتوں کے لیے ترمیم شدہ قواعد کے تحت ماہرین کی بھرتی کے آسان عمل کے بارے میں آگاہی سیشن منعقد کرے گی۔(ii) P3A تخصص کے مختلف شعبوں کے لیے اعلیٰ سطحی کنسلٹنسی فرموں کے ایک پول کو منتخب کرنے/ پری کوالیفائی کرنے کے لیے اور انہیں وفاقی حکومت کی وزارتوں کے لیے ضرورت کی بنیاد پر تیزی سے بھرتی کے لیے دستیاب کرائے گا۔ (iii) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ہیڈ ہنٹنگ فرموں کی خدمات حاصل کرے گا اور انہیں وزارتوں کے لیے دستیاب کرے گا تاکہ پیشہ ور افراد/ماہرین/تکنیکی مشیروں وغیرہ کی بھرتی کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ (iv) دس اہم وزارتوں/ ڈویژنوں (کامرس، نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، فنانس، آئی ٹی اینڈ ٹی، کلائمیٹ چینج، پاور، پیٹرولیم اور قدرتی وسائل، صنعت اور پیداوار، سائنس و ٹیکنالوجی اور آبی وسائل) کی طرف سے اپنی متعلقہ ضروریات کا جائزہ لینے کے بعد وزیراعظم کو پریزنٹیشن دی جائے، جس میں ماہرین/ کنسلٹنٹس اور کنسلٹنسی فرموں کے لیے ضروریات کو حتمی شکل دینا اور مطلوبہ ٹیلنٹ کی خدمات حاصل کرنے پر پیش رفت/ منصوبہ بندی کرنا شامل ہو۔
ll وزارتوں/ ڈویژنوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ سیکٹرل پریزنٹیشنز میں متعلقہ کاموں/ منصوبوں/ اقدامات پر موثر فراہمی کے لیے ان کے ٹیلنٹ پول کو بڑھانے کے لیے وزارتوں کے منصوبے اور اقدامات شامل ہوں گے۔
وزیر اعظم آفس (ایم پی او) نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایات کی تعمیل کے لیے دی گئی ٹائم لائنز کے مطابق ضروری کارروائی کی جائے اور اس کے مطابق پیش رفت پیش کی جائے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر
Comments
Comments are closed.