وزیراعظم نے بجٹ تجاویز کیلئے 11رکنی وزارتی کمیٹی تشکیل دیدی
- مہنگائی سے عام آدمی کو ریلیف دینا کمیٹی کے ایجنڈے میں شامل
وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ 2024-25 کی تجاویز پر غوروخوض کرنے کے لیے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں 11 رکنی وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ، جو مالیاتی صورتحال کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کریگی ۔ باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ غیر ترقیاتی بجٹ میں کمی، برآمدات کی بنیاد پر شرح نمو کو بڑھنا اور شدید مہنگائی سےعام آدمی کو ریلیف دینا کمیٹی کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
کمیٹی کے ارکان میں: (i) وزیر دفاع (ii) وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات (iii) وزیر صنعت و پیداوار (iv) وزیر برائے اقتصادی امور (v) وزیر تجارت (vi) وزیر پیٹرولیم (vii) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن (viii) سیکرٹری خزانہ (ix) سیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اور (x) سیکرٹری ریونیو ڈویژن شامل ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات، خزانہ، اقتصادی امور، صنعت و پیداوار، تجارت اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ترقیاتی اور نمو پر مبنی بجٹ کے لیے تجاویز تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے تاکہ طویل مدتی پائیدار ترقی کی بنیاد رکھی جاسکے۔ منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت اس تجویز پر رہنمائی کرے گی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ معیشت کے تمام شعبوں میں مساوی ٹیکس لگانے کے ساتھ محصولات کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے اقدامات کا مسودہ تیار کرے، جس کا مقصد عمودی توسیع (موجودہ ٹیکس دہندگان پر بوجھ ڈالنے) کے مقابلے میں افقی توسیع (ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا) ہے۔
وزارت تجارت کو مقامی صنعت کے لیے درآمدی خام مال کی لاگت کو کم کرنے اور علاقائی و عالمی ویلیو چینز کے ساتھ ان کے انضمام کو قابل عمل بنانے کے لیے ٹیرف اصلاحات کی تیاری کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
خزانہ، بجلی اور دفاع کی وزارتیں حکومتی اخراجات (غیر ترقیاتی) میں کمی کے لیے اصلاحات کے لیے تجاویز مرتب کریں گی۔
ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کے مطابق تجارت، صنعت و پیداوار کی وزارتیں صنعت کو برآمدات کی بنیاد پر ترقی کی طرف لے جانے کے لیے اقدامات تجویز کریں گی۔
خزانہ اور صنعت و پیداوار کی وزارتیں مہنگائی کی وجوہات سے نمٹنے اور بی آئی ایس پی کے ذریعے عام آدمی کو مہنگائی کے خلاف ریلیف فراہم کرنے کے لیے بجٹ اقدامات تجویز کریں گی۔ مسلسل بڑھتی مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے آبادی کے غریب طبقوں کے لیے ٹارگٹڈ براہ راست سبسڈی کی تجاویز بھی دونوں وزارتیں مشترکہ طور پرتیار کریں گی۔
صنعت و پیداوار، کامرس اور پٹرولیم ڈویژن کی وزارتیں اعلیٰ صلاحیت والے شعبوں (آئی ٹی، زراعت، ایس ایم ایز، ای کامرس، ترسیلات وغیرہ) کی تیز رفتار ترقی کے لیے تجاویز کا مسودہ تیار کریں گی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو وزارت قانون و انصاف کے تعاون سے منظور شدہ ایف بی آر اصلاحات/ری اسٹرکچرنگ پلان کے نفاذ کے لیے فنانس ایکٹ میں قانونی تبدیلیاں شامل کرنے کی تجویز پیش کرے گا۔
اگر تجاویز کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری سمجھا جائے تو وزرا دوسرے اراکین کو شریک کر سکتے ہیں۔ ترسیلات زر کے حوالے سے ٹی او آر پر ان پٹ کے علاوہ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترجیحی شعبوں کے لیے فنانسنگ کی دستیابی بڑھانے کے لیے تجاویز پیش کرے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ نے وزیر توانائی سردار اویس خان لغاری کو کمیٹی میں بطور ایڈیشنل ممبر شامل کرنے کی خواہش کی ہے۔ وزارت خزانہ کا موقف ہے کہ تجاویز موصول ہونے پر کمیٹی کا اجلاس بحث کے لیے بلایا جائے گا تاکہ حتمی تجاویز وزیراعظم کو غور کے لیے پیش کی جاسکیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments
Comments are closed.