فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پیر کو پیٹرولیم مصنوعات کے غیر ملکی سپلائرز کو پاکستان میں کہیں بھی واقع کسٹمز کے گوداموں میں خام تیل اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی کھیپ رکھنے کی اجازت دے دی۔

ایف بی آر نے پیر کے روز ایس آر او568 (I)/2024 کسٹمز بانڈڈ فیسیلٹیز رولز 2024 کے تحت غیر ملکی سپلائر کے اکاؤنٹ پر پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد، مقامی فروخت اور دوبارہ برآمد کے لیے مطلع کیا ہے۔

ایف بی آر کے پاس بین الاقوامی تیل سپلائرز کے لیےغیر ملکی سپلائر کے کھاتوں پر کسٹمز کے ملکیتی گوداموں کے ذریعے خام تیل اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کے لیے ایک نیا طریقہ کار ہے۔

نئے طریقہ کار کے تحت، غیر ملکی سپلائر کے پاس اپنا رجسٹرڈ کاروبار قائم کرنے یا پاکستان میں رجسٹرڈ ماتحت کمپنی کے ذریعے کام کرنے کا اختیار ہوگا۔ انہیں پاکستان میں کہیں بھی واقع کسٹمز کے ملکیتی گوداموں میں خام تیل اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی کھیپ کو غیر ملکی زرمبادلہ کی ترسیلات کے بغیر، مقامی خریداروں کو اس کی فروخت یا اس سے دیگر بیرونی ممالک کو دوبارہ برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائن جس کی کابینہ نے بھی توثیق کی ہے کے مطابق نئے طریقہ کار کے تحت نئے قوانین کا اطلاق بین الاقوامی تیل سپلائرز پر ہوگا،جو کہ غیرملکی سپلائر کے اکاؤنٹ پر کسٹمز کےملکیتی گوداموں کا استعمال کرتے ہوئے تیل درآمد کرسکیں گے۔

اسٹیٹ بینک، اور اوگرا کی ہدایت کے مطابق2023 کے ترمیم شدہ ایس آر او نمبر 1259 اور1260 کے تحت درآمد گھریلو فروخت، اور دوبارہ برآمدات کو درآمدی پالیسی کے لحاظ سے منظم کیا جائے گا۔

غیر ملکی سپلائر کے پاس اپنا رجسٹرڈ کاروبار قائم کرنے یا پاکستان میں رجسٹرڈ ماتحت کمپنی کے ذریعے کام کرنے کا اختیار ہوگا۔

انہیں پاکستان میں کہیں بھی موجود کسٹمز کے ملکیتی گوداموں میں خام تیل اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی کھیپ غیر ملکی زرمبادلہ کی ترسیلات کے بغیر، مقامی خریداروں کو اس کی فروخت یا وہاں سے دیگر بیرونی ممالک کو دوبارہ برآمد کرنے کے لیے رکھنے کی اجازت ہوگی۔

ایف بی آر نے مزید کہا کہ کنسائنی کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد، گھریلو فروخت اور دوبارہ برآمد کے لیے طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا۔

Comments

Comments are closed.