وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو شمسی توانائی کے منصوبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پیر کو پاور ڈویژن کے حوالے سے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے نقصانات میں کمی کے لیے کوئلے کے پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے اور ٹرانسمیشن لائنوں کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحت 600 میگاواٹ کے سولر پاور پراجیکٹ پر بھی بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ صنعتوں میں بجلی کی موجودہ اضافی صلاحیت کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے تجاویز تیار کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے ویلنگ چارجز کو کم کیا جائے تاکہ صنعتی صارفین کو کم قیمت پر بجلی فراہم کرنا ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافے کے لیے بڑی صنعتوں کے قریب گرڈ سٹیشنز کے قیام کو یقینی بنایا جائے اور فعال جینکوز کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے۔
اس کے علاوہ انہوں نے غیر فعال جنکوز کی نیلامی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، گردشی قرضے کو کم کرنے کے لیے پاور سیکٹر میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔
اجلاس کو بجلی کے شعبے کے موجودہ پیداواری اور ترسیلی نظام، حکومتی اقدامات اور تجاویز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو مستقبل میں بجلی کی کھپت اور طلب کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ درآمدی کوئلے سے چلنے والے پراجیکٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے سے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 2 روپے فی یونٹ کمی بھی ممکن ہو جائے گی۔
قبل ازیں اجلاس کے شرکاء سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے معیشت پر مختلف اجلاس کئے لیکن پاور ڈویژن کا یہ پہلا اجلاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی چوری روکنا حکومت کی ترجیح یہ ہے جو ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور مسئلہ ٹرانسمیشن لائن کا نظام ہے جو انتہائی خراب حالت میں ہے اور اس پر چاہے کتنی ہی کوشش اور سرمایہ کاری کی جائے ناکافی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ “اگر ٹرانسمیشن سسٹم موثر نہیں ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کتنی ہی بجلی پیدا کی جائے اس سے ضیاع میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم نظام کو بہتر بنانے کے لیے بین الاقوامی مشیر لانا چاہتے تھے۔
وزیر اعظم نے حکام سے کہا کہ وہ کم قیمت پر اضافی بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ہائیڈل پاور کو بڑھانے کے لیے اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ بالآخر ملک کو توانائی کے متبادل وسائل کی طرف بڑھنا ہے، ٹینکر مافیا اس ملک کی دولت کو لوٹ رہا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بجلی کی ضروریات کے لیے 27 ارب ڈالر کی درآمدات کی گئی ہیں اور متبادل وسائل جیسے ہوا، ہائیڈل اور شمسی توانائی کی تلاش کے ذریعے بجلی کی پیداوار کرکے تیل کی درآمدات کو کم کیا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) سے بات کی ہے اور انہیں بارش سے ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ بارشوں سے متاثرہ لوگوں کو امدادی سامان فراہم کیا جائے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر،
Comments
Comments are closed.