حکام نے پیر کو بتایا کہ جمعہ سے اب تک پاکستان بھر میں طوفان سے متعلق واقعات میں کم از کم 41 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں آسمانی بجلی گرنے سے 28 افراد مارے گئے ہیں۔

پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مزید لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے خبردار کیا ہے کیونکہ آنے والے دنوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے۔

سیلاب سے صوبے پنجاب میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، جہاں جمعہ اور اتوار کی درمیانی شب آسمانی بجلی گرنے سے 21 افراد جاں بحق ہوئے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو کہا کہ میں نے این ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبوں کے ساتھ ملکر متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان فراہم کرے۔

دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو آسمانی بجلی گرنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

صوبہ بلوچستان میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں آسمانی بجلی گرنے سے 7 افراد مارے گئے، جہاں 25 اضلاع میں بارش نے تباہی مچائی ہے۔

صوبے میں اسکولوں کو پیر اور منگل کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جس سے عید الفطر کی تعطیلات کے بعد طلباء سکول واپس نہیں جاسکے۔

جنوبی صوبہ سندھ میں سیلاب کی وجہ سے چار افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوگئے۔

شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخوا میں موسلا دھار بارشوں میں مکانات گرنے سے مزید 8 افراد ہلاک ہوئے، جن میں چار بچے بھی شامل ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اضافے کا ذمہ دار موسمیاتی تبدیلی کو قرار دیا۔

پاکستان میں غیر متوقع موسمی تبدیلی کے ساتھ اکثر تباہ کن مون سون بارشوں کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

Comments

Comments are closed.