نوشکی واقعہ، نو مسافروں کی میتیں پنجاب روانہ
بلوچستان کے ضلع نوشکی میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نو مسافروں کی میتیں پنجاب روانہ کر دی گئیں۔
قبل ازیں ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان شاہد زمان اور کمانڈنٹ بارڈر ملٹری فورس محمد اسد خان نے پنجاب اور بلوچستان بارڈر پر میتیں وصول کیں۔ میتیں بھجوانے سے قبل کوئٹہ میں جاں بحق افراد کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان اور صوبائی حکومت کے دیگر اعلیٰ حکام نے نماز جنازہ ادا کی۔
دو مسافر زاہد عمران اور طاہر جو خوش قسمتی سے محفوظ رہے نے بتایا کہ قاتلوں نے کوچ کو روکا، اس میں داخل ہوئے اور پھرکہا کہ جو پنجابی ہیں وہ باہر آجائیں۔اس کے بعد انہوں نے پنجابیوں کو باقی مسافروں سے الگ کرکے انہیں مار ڈالا۔
عمران اور طاہر نے ایک نجی ٹی وی کو بتایا کہ مسلح افراد نے ان سے ان کے پس منظر کے بارے میں نہیں پوچھا کیونکہ ان کے ساتھ والی نشستوں پر بیٹھی خواتین نے مسلح افراد کو بتایا کہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان کے عوام نے بلوچ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں پنجاب سے نہتے اور بے گناہ مسافروں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور نسل نہیں ہے، دہشت گردوں کا ایک گروہ بلوچ عوام کو بدنام کرنے اور صوبے کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر تلا ہوا ہے۔
نو شہریوں کے قتل کا بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واضح طور پر کہا کہ تشدد کی کارروائیوں میں ملوث افراد سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کو پکڑیں گے اور انہیں سزا دیں گے۔ صوبائی حکومت سیکیورٹی پلان کا جائزہ لے رہی ہے۔
Comments
Comments are closed.