آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ افراط زر توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہو رہا ہے لیکن مہنگائی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے، انہوں نے مرکزی بینکرز پر زور دیا کہ وہ آئندہ اعداد و شمار کے مطابق شرح سود میں کمی کے بارے میں اپنے فیصلوں میں احتیاط سے کام لیں۔

جارجیوا نے کہا کہ ترقی یافتہ معیشتوں کے لیے افراط زر 2023 کی آخری سہ ماہی میں 2.3 فیصد تھی، جو صرف 18 ماہ قبل 9.5 فیصد سے کافی کم تھی اور اس میں 2024 میں مزید کمی کی توقع کی جارہی ہے۔

اٹلانٹک کونسل کے تھنک ٹینک کے زیر اہتمام ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی سے ترقی یافتہ معیشتوں میں مرکزی بینکوں کے لیے سال کے دوسرے نصف حصے میں شرح سود میں کمی کے حالات پیدا ہوں گے۔

جارجیوا نے کہا کہ اس اہم مرحلے پر مرکزی بینکوں کیلئے اپنی آزادی کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہوگا،انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ ضرورت پڑنے پر شرح سود میں جلد کمی کے مطالبات کے خلاف مزاحمت کریں۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی کرنے میں جلد بازی سخت مالی صورتحال کا باعث بن سکتی ہے ،اسی طرح شرح سود میں کمی کرنے میں تاخیر سے معاشی سرگرمیاں ماند پڑ سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت کو مضبوط لیبر منڈیوں اور بڑھتی ہوئی لیبر فورس، مضبوط مقامی کھپت اور سپلائی چین کے مسائل میں کمی سے مدد مل رہی ہے، لیکن بہت سے باتیں معیشت کیلئے پریشان کن ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی صورتحال مشکل ہوتی جارہی ہے، سیاسی تنائو جغرافیائی ٹوٹ پھوٹ کا باعث بن سکتا ہے، اور جیسا کہ ہم نے پچھلے کچھ سالوں میں سیکھا ہے، ہمیں ہمیشہ غیر متوقع صورتحال کیلئے تیار رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی معاشی سرگرمیاں تاریخی اعتبار سے کم تھیں اور 2008-2009 کے عالمی مالیاتی بحران کے بعد سے ترقی کے امکانات کم تھے۔ 2020 میں کورونا کے آغاز کے بعد سے عالمی پیداوار کا نقصان $3.3 ٹریلین تھا، جس سے کمزور معیشتوں کو زیادہ نقصان ہوا۔

جارجیوا نے کہا کہ امریکہ نے سب سے زیادہ تیزی سے معاشی بحالی حاصل کی ہے، جس کی مدد سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ توانائی کی بلند قیمتوں اور کمزور پیداواری نمو کے دیرپا اثرات کے پیش نظر یورو ایریا کی سرگرمیاں بتدریج بحال ہو رہی تھیں۔

ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی معیشتوں میں، انڈونیشیا اور ہندوستان جیسے ممالک بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے تھے، لیکن کم آمدنی والے ممالک نے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

Comments

200 حروف