آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے نو ماہ کے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی پراگرام کے ممکنہ فالو اپ پروگرام پر آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، اس حوالے سے کئی مسائل حل طلب کرلیں۔

جارجیوا نے جمعرات کو اٹلانٹک کونسل کے تھنک ٹینک میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے موجودہ پروگرام کو کامیابی سے مکمل کر رہا ہے اور اس کی معیشت قدرے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اب زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے۔

جارجیوا نے کہا کہ پاکستان اس راستے پر آگے بڑھنے کا عزم رکھتا ہے، اور ممکنہ طور پر فالو اپ پروگرام کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کر رہا ہے۔مشکل صورتحال سے دوچار پاکستان کو اب بھی کئی مسائل حل کرنے ہیں۔اہم مسائل میں ٹیکس بیس کو بڑھانا، حکومتی اخراجات میں کمی اورمعاملات میں شفافیت پیدا کرنا شامل ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے گزشتہ ماہ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی پروگرام کے دوسرے اور آخری جائزے پر اسٹاف کی سطح پر معاہدہ کیا تھا، اگر آئی ایم یف بورڈ کی طرف سے معاہدے کی منظوری دی جاتی ہے تو پاکستان کو تقریباً 1.1 ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے۔ ایک ترجمان نے کہا کہ آئی ایم ایف کے بورڈ کی جانب سے اپریل کے آخر میں اس معاملے کا جائزہ لیا جاسکتا ہے ،لیکن بورڈ کے اجلاس کی کوئی حتمی تاریخ تاحال سامنے نہیں آئی ہے۔

دونوں فریقوں نے طویل مدتی بیل آؤٹ پروگرام، خسارے پرقابو پانے، زر مبادلہ ذخائر کو بڑھانے اور بڑھتے ہوئے قرضوں کی فراہمی کے انتظام کے لیے ضروری پالیسی اصلاحات جاری رکھنے کے بارے میں بھی بات کی ہے۔

Comments

200 حروف