جمعرات کو سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،جس کی وجہ دنیا بھر میں سونے کی بڑھتی ہوئے مانگ کو قرار دیا جارہا ہے۔

سپاٹ گولڈ 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ 2,345.56 ڈالر فی اونس پر تھا۔ سونے نے منگل تک لگاتار آٹھویں سیشن میں ریکارڈ بلند ترین سطح کو چھو لیا تھا۔ یو ایس گولڈ فیوچر بھی 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ 2,362.80 ڈالر پر پہنچ گیا۔

آئی جی مارکیٹ سٹریٹجسٹ ییپ جون رونگ نے کہا، “اس سال مسلسل تیسرے مہینے صارفین کی توقع سے زیادہ قیمتیں امریکی مرکزی بینک کی افراط زر کی پالیسی کی وجہ سے ہے۔

ڈیٹا نے دکھایا کہ مارچ میں امریکی افراط زر ایک بار پھر توقع سےبڑھا ہے، جس نے جون میں شرح میں کمی کے امکانات کو ختم کیا۔ کور CPI میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 0.3 فیصد اضافے کی پیشن گوئی سے اوپر ہے۔

مارکیٹیں اب زیادہ دیر کے لیے شرح کے منظر نامے کے مطابق ایڈجسٹ ہو رہی ہیں، جو سونے جلد منافع لینے کا باعث ہے۔

مرکزی بینک کی جانب سے خریداری، سیاسی تنائو میں اضافہ، مہنگائی میں اضافہ کے باعث اس سال اب تک سونے کی قیمت میں 14 فیصد اضافے ہوا ہے۔

امریکی مرکزی بینک کی 19-20 مارچ کی میٹنگ کے منٹس کے مطابق، فیڈ حکام کو گزشتہ ماہ خدشہ تھا کہ افراط زر پر پیش رفت رک گئی ہے، جس سے سخت مالیاتی پالیسی کا طویل عرصہ جاری رہنا ضروری ا ہے۔

بدھ کو جون 2021 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد سپاٹ سلور 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ $28.03 فی اونس ہو گیا۔

پلاٹینم 1% بڑھ کر 968.90 ڈالر اور پیلیڈیم 0.3% بڑھ کر 1,054.10 ڈالر ہو گیا۔

Comments

200 حروف