باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزارت خزانہ نے بار بار یاددہانی کے باوجود وزارتوں/ ڈویژنوں کی جانب سےاپنے اخراجات کے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو سے آڈیٹ نہ کرنے پر ناراض ہے۔
وزارت خزانہ نے تمام وفاقی سیکرٹریوں/ ایڈیشنل سیکرٹریز انچارج کوخط لکھے ہیں، جو اپنی متعلقہ وزارتوں/ ڈویژنوں کے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسرز بھی ہیں، خط میں اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان کے 15 دسمبر 2023، 19جنوری اور15 فروری 2024 کے خطوط کا حوالہ دیا ہے۔جس کے مطابق مختلف وزارتیں/ ڈویژنز/ محکمے کے دسمبر 2023 تک کے اخراجات اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان سے آڈیٹ نہیں کرائے گئے ہیں۔حالانکہ 14 دسمبر 2023 کو وزارت خزانہ اس حوالے سے ہدایت جاری کرچکا ہے۔
وزارت خزان نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ آڈیٹ کا مقصد اصل اخراجات، غلط بکنگ، یا متعلقہ ہیڈ آف اکاؤنٹ کے تحت فنڈنگ میں کمی کی نشاندہی کرنا ہے۔ اس مشق کے نتیجے میں فنڈز کی بروقت اصلاح اور دوبارہ تخصیص ہوتی ہے۔مالیاتی انتظام کے پیرا 7 (1) (p) اور 32 (8) کے ضابطے اور پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسرز (FM&PPAO) کے ضوابط، 2021 کے اختیارات مکمل طور پر محصولات/اخراجات کے آڈیٹ کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہیں اور CF کے فرائض اور ذمہ داریوں کی بھی وضاحت کرتے ہیں۔ وزارتوں / ڈویژنوں / محکموں کے اخراجات کی آڈیٹ کو انجام دینے کے لئے۔ ضوابط کی دفعات کی مناسب تعمیل اکاؤنٹنگ/مالی نظم و ضبط کا باعث بنتی ہے اور تنخواہوں اور آپریشنل اخراجات سمیت ہموار ادائیگیوں کو یقینی بناتی ہے۔ وزارت خزانہ نے استدلال کیا کہ تمام PAOs، FM&PPAO ضوابط 2021 کے ضوابط 3 اور 7 کے مطابق مالیاتی انتظام کے سربراہ ہونے کے ناطے چیف فنانس اینڈ اکاؤنٹ آفیسرز (سی ایف اور اے اوز) کو ہدایت کریں کہ وہ اکاؤنٹنٹ جنرل کے ساتھ اخراجات اور رسیدوں کی ماہانہ جائزے کو باقاعدگی سے کریں اور آڈیٹ کی ایک کاپی متعلقہ ڈپٹی سیکرٹری اخراجات کو ہر ماہ کی 30 تاریخ تک بھیجیں۔
Comments
Comments are closed.