باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان 29 اپریل سے 3 مئی 2024 تک واشنگٹن میں اعلیٰ سطحی اقتصادی ڈائیلاگ منعقد ہونے کا امکان ہے۔

وزارت خارجہ کے مطابق اسلام آباد میں موجود امریکی سفارتخانے نے حکومت پاکستان کو واشنگٹن ڈی سی میں اقتصادی ڈائیلاگ میں شرکت کی دعوت دی ہے جس کی قیادت اقتصادی ترقی، توانائی اور ماحولیات کے انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ جوز ڈبلیو فرنینڈز کریں گے۔

امریکا ایران پاکستان گیس پائپ لائن کا معاملہ بھی اٹھائے گا اور توانائی کے دیگر ذرائع کے لیے مدد کی پیشکش کرے گا۔

یہ ڈائیلاگ اقتصادی، توانائی اور ماحولیات پر گہرے تعاون کی راہ ہموار کریگا۔انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ اور ماحولیات کے ورکنگ گروپ کے ساتھ اب اقتصادی مسابقتی مکالمہ بھی ہوگا، جس میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے ماحول کے مسائل کو حل کرنے اور خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے پر بات کی جائیگی۔

انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ کی میزبانی جیفری پیاٹ کریں گے، جو اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ سیکریٹری برائے توانائی وسائل ہیں،جبکہ کلائمیٹ اینڈ انوائرنمنٹ ورکنگ گروپ کی میزبانی ٹونی فرنینڈس کرینگے، جومحکمہ خارجہ کے سینئر بیورو آفیشل برائے سمندر اور بین الاقوامی ماحولیاتی اور سائنسی امور ہیں۔اقتصادی ی ڈائیلاگ کی ذمہ داری سارہ مورگنتھاؤ کو دی گئی ہے، جو محکمہ خارجہ کی خصوصی نمائندہ برائے تجارتی اور کاروباری ہیں۔

یو ایس پاکستان بزنس کونسل (یو ایس پی بی سی) 29 اپریل کو یو ایس پاکستان1.5 ٹریک ڈائیلاگ کا اہتمام کرے گی۔ یہ 30 اپریل سے 3 مئی تک ہونے والے دونوں حکومتوں کے درمیان بات چیت سے پہلے ہوگا۔ جس کی قیادت امریکی محکمہ خارجہ اور پاکستان کی وزارت خارجہ کرے گی اور اس میں حکومت پاکستان کے متعلقہ حکام شریک ہونگے۔

1.5 ٹریک امریکی پرائیویٹ سیکٹر اور اکیڈمی کے نمائندوں کو حکومت پاکستان کے نو منتخب عہدیداروں اور پاکستانی تاجر برادری سے ملاقات کا موقع فراہم کرے گا تاکہ پاکستانی مارکیٹ میں ترجیحی معاملات کا جائزہ فراہم کیا جا سکے اور اس کے لیے سفارشات شیئر کی جا سکیں۔

بات چیت سے پہلے، (یو ایس پی بی سی) کا منصوبہ ہے کہ وہ امریکہ اور پاکستان کی حکومتوں کے ساتھ ایک مقالہ شیئر کرے جس میں ترجیحی معاملات، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے سفارشات کا خاکہ پیش کیا جائے گا۔

یو ایس پی بی ایس کا خیال ہے کہ 29 اپریل کے سیشن 1 میں ”ایک روڈ میپ برائے معاشی مسابقت: پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام اور خواتین کو بااختیار بنانا“ حکومت پاکستان کو اپنی معیشت کو مستحکم کرنے اور بڑھنے کے منصوبے کا ایک جائزہ شیئر کیا جائیگا۔

یہ ان طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کا بھی موقع ہو گا کہ امریکہ اور پاکستانی کاروباری برادری پاکستان کی معیشت میں اصلاحات، معاشی مسابقت کو مضبوط بنانے اور جدت کو فروغ دینے کے لیے خواتین سمیت ملک کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کوششوں کی حمایت کر سکتی ہے۔

سیشن II ”معاشی ترقی کے مواقع: پاکستان میں سرمایہ کاری اور ریگولیٹری ماحول،“ امریکی اور پاکستان کی حکومتوں اور کاروباری برادری کے لیے ڈیجیٹل اکانومی، مالیاتی خدمات، خوراک اور مشروبات اور صحت کی دیکھ بھال جیسے اہم شعبوں میں ترجیحی معاملات پر بات کرنے کا ایک موقع ہوگا۔

نجی شعبہ پاکستان کے کاروبار اور ریگولیٹری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے سفارشات اور بہترین طریقوں کا اشتراک بھی کرے گا جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، معاشی ترقی اور پاکستان میں ملازمتوں کے مزید مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔

توانائی کی حفاظت اور قابل تجدید توانائی پر منتقلی، ماحولیات سے محفوظ زراعت اور پانی کی حفاظت پر بات چیت بھی ہوگی۔ حکومتوں کے درمیان یو ایس پاکستان انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ مارچ 2023 میں منعقد کیا گیا تھا تاکہ قابل تجدید توانائی پر منتقلی پر تعاون اور دیگر شعبوں کے علاوہ توانائی کے شعبے میں خواتین کی شرکت بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

یہ سیشن امریکی پاکستانی حکومتوں، ماہرین اور نجی شعبے کے نمائندوں کو قابل تجدید توانائی کی منتقلی، توانائی اور پانی کی حفاظت کو بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے دونوں حکومتوں کی کوششوں کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے اور ان کی حمایت کا موقع فراہم کرے گا۔

یو ایس انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈی ایف سی) کے اعلیٰ عہدیدار جن کا پاکستان کے ساتھ اپنے پانچ یا چھ قابل تجدید منصوبوں کے ٹیرف پر تنازعہ ہے، سرمایہ کاری کے مواقع پر پریزنٹیشن بھی دیں گے۔ امریکہ پہلے ہی پاکستان کو بتا چکا ہے کہ توانائی کے شعبے میں نئی سرمایہ کاری اس کے پاور پراجیکٹس کے ساتھ ٹیرف سے متعلق مسائل کے حل سے منسلک ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک بھی اسلام آباد پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ان کے ساتھ ٹیرف پر دوبارہ بات چیت کرے۔

یو ایس ٹی ڈی اے کے حکام پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری بالخصوص بحری قزاقی سے متعلق امور پر پریزنٹیشن دیں گے۔

Comments

Comments are closed.