اسٹاک ایکسچینج: انڈیکس1203پوائنٹس بڑھ کر پہلی بار69500 پرجاپہنچا
**اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آغاز پر تیزی کا رجحان رہا۔ کے ایس ای 100 انڈیکس1,203.20 پوائنٹس یا 1.76 فیصد اضافےسے پہلی بار69 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبورکرکے 69,620 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پربندہوا۔
انڈیکس میں پورے دن ٹریڈنگ میں مثبت رجحان دیکھا گیا تاہم حصص کے حجم اور قدر یومیہ کی بنیاد پر کمی واقع ہوئی۔
عارف حبیب لمیٹڈ نے ایک نوٹ میں کہا کہ یہ یکم جنوری 2024 کے بعد سب سے بڑااضافہ ہے۔
او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی ایس او، ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل سمیت دیگرتوانائی کمپنیاں سرگرم رہیں ۔
ماہرین نے تیزی کی وجہ افراط زر میں کمی کو قرار دیا ہے جو مارچ 2024 کے لیے 20.68 فیصد سالانہ تک پہنچ گئی۔ 38 ماہ میں پہلی بار حقیقی شرح سود مثبت ہو ئی یے جس سے مرکزی بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی کی امیدیں بڑھ گئی ہیں ۔
مزید برآں، بیرونی سرمایہ کاروں اور اداروں نے مارکیٹ کی رفتار کو سپورٹ کرتے ہوئے بھرپورسرمایہ کاری کی ۔
اے ایچ ایل کے ہیڈ آف ریسرچ طاہرعباس نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ “مارکیٹ میں تیزی برقرار ہے کیوں کہ وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کا دورے پر جہاں کچھ ممکنہ دو طرفہ معاہدوں پر دستخط ہونے کی امیدیں ہیں۔
کےایس ای آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 388.75 ملین سے کم ہو کر 335.83 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 17.9 ارب روپے سے کم ہو کر 15.3 ارب روپے ہوگئی۔
کاروبار کے لحاط سے پی ٹی سی ایل 33.7 ملین شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہا، دی سیرل کمپنی 21.1 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے جب کہ ورلڈ کال ٹیلی کام 18.14 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
مجموعی طور پر 345 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 203 کے بھاؤ میں اضافہ، 123 میں کمی اور 19 میں استحکام رہا۔
ایک بروکریج ہاؤس کے مطابق ریکوڈک میں سعودی سرمایہ کاری کے امکان نے تیل اور گیس کے ذخائر میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو بڑھاوا دیا ہے ۔
گزشتہ ہفتے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ادارہ جاتی تعاون کے ساتھ ساتھ اچھی خریداری کی وجہ سے اسٹاک میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیادوں پر 1,274.66 پوائنٹس کے اضافے سے 68,416.78 پوائنٹس پر بند ہواتھا۔
عالمی سطح پر، ایشیائی منڈیاں پیر کو اتار چڑھاؤ کا شکار رہیں کیونکہ تاجروں نے اس سال فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کے امکانات کو تول کر پیشینگوئی کے بعد امریکی ملازمتوں کی رپورٹ میں جون میں پہلی پیش رفت کی امیدوں کو ختم کر دیا۔
Comments
Comments are closed.