پاک سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی) کو سال 2023 میں 10.07 ارب روپے کا بھاری نقصان ہوا جس کی وجہ زائد ٹیکس سیلز میں کمی ہے۔
31 دسمبر 2023 کو ختم ہونے والے سال کے لیے آٹومیکر کے تازہ ترین مالیاتی نتائج کے مطابق، جس کی ایک کاپی پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیج دی گئی ہے کمپنی کو 112.35 روپے فی حصص کا نقصان ہواجوگزشتہ سال کی اسی مدت میں 77 روپے تھا۔
پی ایس ایم سی نے 102.11 ارب روپے کا خالص سیلز ریونیو حاصل کیا جو کہ گزشتہ سال کے 202.47 بلین روپے کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد کم ہے۔
تاہم کم فروخت کے باوجود کمپنی کا مجموعی منافع 17.27 ارب تک بڑھ گیا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 11.68 ارب روپے تھا
نتیجتاً کمپنی کے منافع کا مارجن 2022 میں 5.77 فیصد کے مقابلے میں 16.91 فیصد ہو گیا۔
انوینٹری کی کمی کےباعث کمپنی سال بھرمیں زیادہ ترغیر فعال رہی جس کی وجہ سے فروخت میں کمی آئی۔
پی ایس ایم سی کے انتظامی اخراجات 2022 میں 2.96 ارب روپے سے بڑھ کر 2023 میں 3.89 ارب روپے تک جاپہنچے جو 31 فیصد سے زیادہ ہے۔
کمپنی کے دیگر اخراجات میں 2023 میں 2.12 ارب روپے تک جاپہنچے جو سال 2022 صرف 8.89 ملین روپے تھے۔
زائد اخراجات کے باوجود کمپنی نے113.49 ملین روپے کا قبل ازٹیکس منافع حاصل کیا جب کہ سال 2022 میں کمپنی کو 3.03 ار روپے کا نقصان ہوا تھا۔
تاہم، کمپنی نے 2023 میں 10.1 ارب روپے ٹیکس ادا کیا جس سے پورا منافع ختم ہو گیا، جبکہ گزشتہ سال ٹیکس کی مد میں 3.14 ارب روپے ادا کئے تئے تھے ۔
گزشتہ سال اکتوبر میں کمپنی نے پاک سوزوکی کے نقصانات، منافع کی کمی، اور PSX میں سستی قیمتوں سمیت متعدد عوامل کا حوالہ دیتے ہوئے، باضابطہ طور پر بورڈ سے رضاکارانہ طور پر ڈی لسٹ کرنے کا اعلان کیا۔
رواں سال کے ابتدا میں پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کی بنیادی کمپنی سوزوکی موٹر کارپوریشن نے پی ایس ایم سی کے حصص 609 روپے فی شیئر کی بائی بیک قیمت پر خریدنے کا فیصلہ کیا، جو اسپانسر کی اصل پیشکش سے 50 فیصد زیادہ ہے۔ دسمبر میں 406 روپے فی شیئر۔
اس سال کے شروع میں، پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (PSMC) کی بنیادی کمپنی، سوزوکی موٹر کارپوریشن (SMC) نے PSMC کے حصص 609 روپے فی شیئر کی بائ بیک قیمت پر خریدنے کا فیصلہ کیا، جو اسپانسر کی اصل پیشکش سے 50 فیصد زیادہ ہے۔
Comments
Comments are closed.