وزیر اعظم شہباز شریف نے سرکاری اداروں بالخصوص خسارے میں چلنے والے اداروں کی اصلاحات اور نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم نے یہ ہدایت جمعرات کو وزارت خزانہ کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے تمام بڑے ائرپورٹ پر خدمات کی بہتری کے لیے نجی آپریٹرز کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی جائے گی۔
اجلاس کو ریونیو، بجٹ خسارہ، زرمبادلہ ذخائر، ترسیلات زر اور کرنٹ اکاؤنٹ کی پوزیشن کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اس کے ساتھ ٹیکسوں، سبسڈیز، بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے ساتھ حکومتی اخراجات میں کمی کے حوالے سے ہدایات پر عمل درآمد پر پیش رفت کے حوالے سےآگاہ کیا گیا۔
وزیر اعظم نے محصولات میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ٹیکس کو اگلے پانچ سالوں میں جی ڈی پی کے 15 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے عام آدمی پر بوجھ ڈالے بغیر ریونیو بڑھانے کے لیے ایک جامع منصوبہ بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق صوبوں کو مضبوط کرے گا اور 18ویں ترمیم سے متعلق تمام متعلقہ وزارتیں اور ادارے صوبوں کے حوالے کرے گا۔ اخراجات پر قابو پا کر بجٹ خسارہ کم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ قرضوں میں بتدریج کمی، پنشن اور سبسڈی میں اصلاحات، سرکاری اداروں کی اصلاحات اور نجکاری پر ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے جائزے کی کامیاب تکمیل خوش آئند ہے،حکومت فنڈ کے ساتھ مستقبل کے پروگرام کے لیے بھی سخت محنت کرے گی۔ انہوں نے بیرونی قرضوں میں کمی کے لیے جامع منصوبہ بندی کی خواہش کا اظہارکیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ معاشی شعبے کی ترقی کے لیے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈاکٹر مصدق ملک، احسن اقبال، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ سینئر حکام نے شرکت کی۔
Comments
Comments are closed.