اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ کے ذیلی ادارے اینگرو انرجی لمیٹڈ نے 34.75 ارب روپے کے تھرمل اثاثوں میں اپنے حصص کی فروخت کے لیے ایک کنسورشیم کے ساتھ حتمی معاہدہ کیا ہے۔

اینگرو کارپوریشن نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اپنے نوٹس میں اس پیشرفت کا آگاہ کیا۔

اینگرو کارپوریشن کے مطابق اینگرو انرجی لمیٹڈ نے لبرٹی پاور ہولڈنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ (لبرٹی ملز لمیٹڈ کی ذیلی کمپنی) اور کام کرنے والی دیگرپارٹیز کے ساتھ حتمی معاہدے کیے ہیں۔ اس کی مکمل فروخت کے لیے کنسرٹ میں (a) اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ میں 68.9فیصد شیئر ہولڈنگ، (b) اینگرو پاورجن تھر (پرائیویٹ) لمیٹڈ میں 50.1فیصد شیئر ہولڈنگ، اور (c) 11.9فیصد شیئر ہولڈنگ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی لمیٹڈ شامل ہے۔

اینگرو نے بتایا ہے کہ ہر شیئر ہولڈنگ کی ٹرانزیکشن ویلیو ہے: (1) ای پی کیو ایل کی 7.5ارب روپے، (2) ای پی ٹی ایل کی 21.04ارب روپے (3) ایس ای سی ایم سی کے6.21 ارب روپے ہیں

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رقم کچھ ایڈجسٹمنٹ سے مشروط ہے جیسا کہ حتمی معاہدوں میں اتفاق کیا گیا ہے۔

“لین دین کی تکمیل ان شرائط کے ساتھ مشروط ہے جیسا کہ حتمی معاہدوں میں اتفاق کیا گیا ہے، بشمول کارپوریٹ / ریگولیٹری منظوریوں اور قرض دہندہ کی رضامندی کے۔

فروری میں، ٹیکسٹائل کمپنیوں پر مشتمل ایک کنسورشیم نے اینگرو انرجی لمیٹڈ کی ذیلی کمپنی، اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ (ای پی کیو ایل) کے 68.89 فیصد اکثریتی حصص حاصل کرنے کے ارادے کا اظہار کیا تھا۔

اینگرو کے تازہ ترین مالیاتی نتائج کے مطابق، کمپنی کی آمدنی 2023 میں 35 فیصد بڑھ کر 482 ارب روپے ہو گئی، جبکہ تھرمل انرجی اثاثوں کی دوبارہ پیمائش کی وجہ سے اکاؤنٹنگ اثر سے پہلے ٹیکس کے بعد مجموعی منافع بڑھ کر 66 ارب روپے ہوگیا جو گزشتہ سال 46 ارب روپے تھا۔

اینگرو کے تھرمل اثاثوں کے بارے میں

ای پی کیو ایل ایک آزاد پاور پلانٹ ( آئی پی پی) ہے جو قادر پور، گھوٹکی میں 217 میگاواٹ پرمییٹ گیس پر مبنی پلانٹ چلاتا ہے۔

پلانٹ ایک مشترکہ سائیکل پلانٹ ہے، جس میں 1+1+1 کنفیگریشن ہے جس میں ایک گیس ٹربائن، ایک ہیٹ ریکوری سسٹم جنریٹر (HRSG) اور ایک سٹیم ٹربائن شامل ہے۔

اینگرو پاورجن تھر پرائیویٹ لمیٹڈ (ای پی ٹی ایل) کو 2014 میں تھر بلاک II، سندھ، پاکستان میں 2x330 میگاواٹ پاور پروجیکٹ قائم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

یہ کمپنی اینگرو پاورجن لمیٹڈ (ای پی ایل)، چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایم ای سی)، حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) اور لبرٹی ملز لمیٹڈ کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے۔ پروجیکٹ 10 جولائی 2019 کو آپریشنل ہوگیا تھا۔

دریں اثنا، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (SECMC) پاکستان کی سب سے بڑی کوئلہ پیدا کرنے والی کمپنی ہے جو پاکستان کے صوبہ سندھ کے علاقے تھرپارکر کے بلاک II میں ہے۔ 7.6 ملین ٹن کی موجودہ سالانہ کان کنی کی صلاحیت کے ساتھ یہ پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والوں کو لگنائٹ کوالٹی کا کوئلہ فراہم کرتا ہے۔

Comments

Comments are closed.