عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی دوسری اور آخری جائزہ دستاویزات میں آئندہ مالی سال کے لیے پاکستان کے دفاعی بجٹ کا تخمینہ 2,152 ارب روپے لگایا ہے جو رواں مالی سال کے بجٹ 1,804 ارب روپے کے مقابلے میں 19.29 فیصد زیادہ ہے۔
بزنس ریکارڈر نے واٹس ایپ کے ذریعے ملٹری میڈیا ونگ سے درخواست کی کہ آیا آئی ایم ایف کے تخمینے اگلے سال کے بجٹ کی کل ضروریات سے مطابقت رکھتے ہیں یا نہیں، اس رپورٹ کے فائل ہونے تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
آئی ایم ایف کا تخمینہ ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے دفاع کیلئے مختص رقم جی ڈی پی کا 1.72 فیصد ہے جبکہ نومینل جی ڈی پی (مارکیٹ کی قیمتوں) کا تخمینہ 124,813 ارب روپے (رواں مالی سال کے 106,577 ارب روپے کے مقابلے میں) لگایا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کی دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے کرنٹ اخراجات (وفاقی اور صوبائی) کا تخمینہ 22 ہزار 37 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے 19 ہزار 146 ارب روپے کے بجٹ سے 15.09 فیصد زیادہ ہے۔
آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی کرنٹ اخراجات کا تخمینہ 16 ہزار 712 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے 14 ہزار 555 ارب روپے کے مقابلے میں 14.8 فیصد زیادہ ہے جو جی ڈی پی کا 13.3 فیصد ہے۔
آئندہ مالی سال کے لئے جاری اخراجات کے جزو کے طور پر سود کی ادائیگی کا تخمینہ 9787 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے لئے 8602 ارب روپے کے مقابلے میں 13.7 فیصد اضافہ ہے۔
آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی اخراجات اور خالص قرضوں کا تخمینہ 2,673 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے لئے 2,179 ارب روپے کے مقابلے میں 22.67 فیصد زیادہ ہے۔
پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کا تخمینہ آئندہ مالی سال کے لیے 2,590 ارب روپے (وفاقی 890 ارب روپے اور صوبائی 1,700 ارب روپے) لگایا گیا ہے، جو رواں مالی سال کے 2,108 ارب روپے (وفاقی 782 ارب اور 1,282 ارب روپے) کے مقابلے میں 22.86 فیصد زیادہ ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024