ایک غیر متوقع اقدام میں سعودی عرب نے 14 ممالک کے مسافروں کے لیے ویزا پالیسیوں میں تبدیلی کی ہے، جس میں پاکستان اور بھارت بھی شامل ہیں، اور سالانہ حج سیزن کی وجہ سے کاروبار، سیاحت، اور خاندانی وزٹس کے لیے ملٹی پل انٹری ویزوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سعودی عرب کی یہ سفری پابندی 13 اپریل 2025 سے نافذ ہو گی، جس کا انکشاف سفارتی ذرائع اور حکام نے کیا ہے۔
سعودی عرب نے مصر، بھارت، پاکستان، مراکش، تیونس، یمن، الجزائر، نائجیریا، اردن، سوڈان، عراق، انڈونیشیا، ایتھوپیا اور بنگلہ دیش کے شہریوں پر نئے سفری پابندیاں عائد کی ہیں۔
جب رابطہ کیا گیا تو پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان سے سرکاری تبصرہ حاصل نہ ہو سکا۔ اس اقدام کے تحت مذکورہ ممالک کے شہریوں کو سعودی عرب میں بزنس وزٹ ویزوں (سنگل اور ملٹی پل انٹریز)، سیاحتی ای ویزا، اور خاندانی وزٹ ویزوں کے تحت داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ پابندیاں 13 اپریل 2025 سے نافذ ہوں گی۔
سعودی عرب نے یہ بھی وضاحت کی کہ جو افراد ان ممالک سے ہیں اور جن کے پاس سعودی عرب کے لیے موجودہ مختصر مدت کے ویزے ہیں، وہ صرف 13 اپریل 2025 تک سعودی عرب کا سفر کر سکیں گے یا وہاں رہ سکتے ہیں۔ اس تاریخ کے بعد ان افراد کو سعودی عرب چھوڑنا پڑے گا۔ اس تاریخ کے بعد داخلہ کی اجازت نہیں دی جائے گی، چاہے ویزے کی مدت ابھی تک باقی ہو۔
مزید برآں، باہر نکلنے کی آخری تاریخ کی تعمیل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں مملکت میں داخلے پر پانچ سال کی پابندی لگ سکتی ہے۔
مزید برآں، جو افراد ویلیڈ ملٹی انٹری بزنس ویزوں کے حامل ہیں، انہیں 13 اپریل کے بعد ان ویزوں کے تحت سعودی عرب جانے کی اجازت نہیں ہوگی، چاہے ان کے ویزے کی میعاد ابھی تک باقی ہو۔ یہ اعلان جنوبی ایشیا، شمالی افریقہ اور سب صحارا افریقہ کے کئی مسافروں، غیر ملکی باشندوں، اور کاروباری پیشہ وروں پر اثرانداز ہونے کا امکان ہے۔
سعودی عرب کے اس فیصلے کی وجہ اور منطق کا پتہ نہیں چل سکا۔
متاثرہ ممالک کے مسافروں اور رہائشیوں کو 13 اپریل کے بعد سعودی عرب کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی جا رہی ہے، چاہے ان کے پاس ویلیڈ ویزے موجود ہوں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments