وزیر خزانہ نے پائیدار ترقی کا روڈ میپ واضح کردیا
- پاکستان کو برآمدات اور پیداواری صلاحیت پر مبنی ترقی کی طرف لے جایا جائے گا، محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کو برآمدات اور پیداواری صلاحیت پر مبنی ترقی کی طرف لے جایا جائے گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آٹو سیکٹر نے گزشتہ دو ماہ میں برآمدات کا آغاز کیا ہے جو ملکی معیشت کے لیے اچھی علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر شعبے میں برآمدات ہونی چاہئیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ترسیلات زر کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ رواں مالی سال ترسیلات زر ریکارڈ 36 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ برآمدات میں بھی 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جون کے آخر تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ای سی سی مہنگائی پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہے اور اس نے صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے نئے اقدامات کیے ہیں۔
ایف بی آر کی ریونیو کلیکشن کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں سال اس میں 32.5 فیصد اضافہ ہوگا، اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ تاجروں سے 413 ارب روپے وصول کیے گئے، جو گزشتہ سال کے 189 ارب روپے سے کہیں زیادہ ہیں۔
اورنگزیب نے بتایا کہ حکومت ساختی اصلاحات پر کام کر رہی ہے تاکہ موجودہ آئی ایم ایف پروگرام آخری ہو۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ جلد ہی ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے گا۔
انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا ایک مشن مئی کے وسط میں پاکستان آئے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی وفد امریکی ٹیرف پر تبادلہ خیال کے لیے امریکہ روانہ ہوگا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اس مقصد کے لیے دو کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں: ایک اسٹیئرنگ گروپ جس کی قیادت وہ خود کر رہے ہیں، اور ایک ورکنگ گروپ جس کی قیادت سیکریٹری کامرس کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں کئی اجلاس منعقد ہوئے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا تاکہ چیلنجز کو مواقع میں بدلا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ایک پیکیج پر کام کر رہی ہے اور جب یہ حتمی شکل اختیار کر لے گا تو امریکی انتظامیہ کے ساتھ اس پر بات چیت کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ نئی ٹیرف کی صورتحال پاکستان اور امریکہ دونوں کے لیے ایک ’’ون-ون‘‘ پوزیشن بن سکتی ہے۔
وزیر نے یہ بھی کہا کہ شرح سود میں نمایاں کمی آئی ہے اور مزید کمی کی گنجائش موجود ے۔
اسٹیٹ بینک کی پالیسی ریٹ جون 2024 سے اب تک چھ مراحل میں 1,000 بیسز پوائنٹس کم ہو کر 12 فیصد پر آ چکی ہے۔
وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ آئندہ مالی سال سے تنخواہ دار طبقے کے لیے خود ٹیکس ادائیگی کا نظام متعارف کرایا جائے گا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments