چیراٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ (سی ایچ سی سی) نے خیبر پختونخوا میں اپنی فیکٹری میں 6.065 میگا واٹ کے سولر پاور پلانٹ کے افتتاح کے ساتھ اپنے قابلِ تجدید توانائی کے پورٹ فولیو میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جمعہ کے روز بھیجے گئے ایک نوٹس میں کیا۔
نوٹس میں کہا گیا کہ ہم یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں کہ کمپنی نے 3 اپریل 2025 کو نوشہرہ، خیبر پختونخوا میں اپنے فیکٹری مقام پر 6.065 میگا واٹ کا سولر پاور پلانٹ کمیشن کر دیا ہے۔
نوٹس کے مطابق مکمل منصوبہ اب تقریباً 9 میگا واٹ ہے، اور باقی 2.935 میگا واٹ موجودہ مالی سال کے دوران منسلک ہونے کی توقع ہے۔ یہ کمپنی کی خودکار بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔
پاکستان میں قابلِ تجدید توانائی، خاص طور پر سولر انرجی کی طرف رجحان واضح طور پر بڑھتا جارہا ہے، جو رہائشی اور تجارتی شعبوں میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہے۔
یہ رجحان پالیسی سازوں کے لیے قومی گرڈ اور توانائی کے شعبے پر اس کے ممکنہ اثرات سے متعلق چیلنج بن چکا ہے، کیونکہ بجلی کا مجموعی استعمال تقریباً جمود کا شکار ہے۔
اس کے باوجود، سستی توانائی کے اس متبادل ذریعہ سے فائدہ اٹھانے کے لیے کئی منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں۔
گزشتہ ماہ، طارق کارپوریشن لمیٹڈ نے اپنے پلانٹ پر 200 کلو واٹ کے سولر پاور سسٹم کی تنصیب کا اعلان کیا۔ فروری میں، اولمپیا ملز لمیٹڈ نے 500 کلو واٹ کا آف گرڈ سولر پاور سسٹم لگانے کے منصوبے کا اعلان کیا۔
گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس بات کی توثیق کی کہ حکومت کی سولر توانائی سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور قابلِ تجدید توانائی کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم آفس کے ایک بیان کے مطابق حکومت کی سولر توانائی سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، اور قابلِ تجدید توانائی کو فروغ دینا حکومت کی ترجیح ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کو پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں نصب شدہ سولر صلاحیت 2021 میں 321 میگا واٹ سے بڑھ کر دسمبر 2024 تک 4,124 میگا واٹ تک پہنچ چکی ہے۔
Comments