خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ
خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو معمولی اضافہ دیکھا گیا کیونکہ امریکی پابندیوں کے خطرے کے باعث وینزویلا کے تیل خریداروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مارکیٹ کے سرمایہ کار ڈونلڈ ٹرمپ کے آٹو سیکٹر پر نئے ٹیرف کے اثرات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔
برینٹ کروڈ 14 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے73.93 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جب کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر بھی 14 سینٹ یا 0.2 فیصد بڑھ کر 69.79 ڈالر فی بیرل ہوگیا۔
بدھ کو سرکاری اعداد و شمار میں امریکی خام تیل اور ایندھن کے ذخائر میں کمی کے بعد اور وینزویلا کے خام تیل خریدنے والے ممالک پر امریکی ٹیرف کے خدشے کے باعث تیل کی قیمتوں میں تقریباً 1 فیصد اضافہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے ریفائننگ کمپلیکس کی حامل بھارتی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز نے امریکی ٹیرف کے اعلان کے بعد وینزویلا سے تیل کی درآمدات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاجر اور سرمایہ کار اب بھی امریکی صدر ٹرمپ کے درآمد شدہ کاروں اور ہلکے ٹرکوں پر آئندہ ہفتے سے نافذ ہونے والے 25 فیصد ٹیرف کے تیل کی طلب پر اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو تیل کی طلب پر اثر انداز ہو سکتا ہے، لیکن ساتھ ہی ماحول دوست گاڑیوں کی منتقلی کی رفتار بھی کم ہو سکتی ہے۔
آئی جی میں مارکیٹ تجزیہ کار ٹونی سیکامور کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی آٹو ٹیرف سے متعلق خبروں کا اثر خام تیل کے لیے مجموعی طور پر مثبت ہوسکتا ہے کیونکہ ٹیرف کی وجہ سے نئی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا جس سے زیادہ ایندھن بچانے والے جدید ماڈلز کی جانب منتقلی کی رفتار سست ہو جائے گی۔
امریکی تیل و گیس کے شعبے میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں معمولی بہتری دیکھی گئی، لیکن توانائی کے ایگزیکٹوز اس شعبے کے مستقبل کے بارے میں مایوس نظر آئے۔ ڈلاس فیڈ کی ایک سروے رپورٹ کے مطابق، اسٹیل اور ایلومینیم پر ٹرمپ کے علیحدہ ٹیرف ڈرلنگ اور پائپ لائن تعمیراتی اخراجات میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔
Comments