ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی اضافہ
انٹربینک مارکیٹ جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
کاروبار کے اختتام پر قدر 4 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 280 روپے 22 پیسے پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ بدھ کو روپیہ 280.26 پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر، ین ڈالر کے مقابلے میں مستحکم رہا، جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے درآمد شدہ کاروں اور ہلکے ٹرکوں پر آئندہ ہفتے سے 25 فیصد ٹیکس عائد کردیا۔ یہ اقدام ایک ممکنہ مکمل تجارتی جنگ کے خدشات کو بڑھا رہا ہے جس سے سرمایہ کاروں کے لیے خطرات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ تجارتی محصولات امریکی معیشت کی ترقی کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اور ممکنہ طور پر افراط زر کو دوبارہ بڑھا سکتی ہیں ، تاہم توقع سے کم محصولات کے امکان نے حالیہ دنوں میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو کچھ حد تک بحال کیا ہے۔
ڈالر انڈیکس104.61 پر رہا جو پچھلے سیشن میں تین ہفتوں کی بلند ترین سطح کے قریب تھا۔
امریکہ نے 2024 میں 474 ارب ڈالر مالیت کی آٹوموٹو مصنوعات درآمد کیں، جن میں 220 ارب ڈالر کی مسافر کاریں بھی شامل تھیں۔ میکسیکو، جاپان، جنوبی کوریا، کینیڈا اور جرمنی – جو سب امریکہ کے قریبی اتحادی ہیں – اس کے سب سے بڑے سپلائر رہے۔
میکسیکن پیسو ایشیائی کاروباری اوقات میں 0.5 فیصد سے زیادہ کمزور ہو کر 20.2222 فی امریکی ڈالر پر آگیا۔
کینیڈین ڈالر بھی معمولی کمزوری کے ساتھ 1.429 فی امریکی ڈالر پر رہا، حالانکہ پچھلے سیشن میں اس نے 24 فروری کے بعد کی مضبوط ترین سطح کو چھوا تھا۔
ٹرمپ نے فی الحال ان آٹو پارٹس کو مستثنیٰ قرار دیا ہے جو امریکہ، میکسیکو، کینیڈا تجارتی معاہدے کے مطابق ہیں جسے انہوں نے اپنی پہلی مدت صدارت میں طے کیا تھا۔
Comments