انٹر بینک مارکیٹ میں بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں معمولی بہتری دیکھی گئی جس میں 0.06 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 280.26 روپے پر بند ہوئی جو ڈالر کے مقابلے میں 0.16 روپے کا اضافہ ہے۔
منگل کو روپیہ 280.42 پر بند ہوا تھا۔
23 جنوری 2025 سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کارکردگی
بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر بدھ کے روز مستحکم ہوگئی، امریکی اعتماد کے کمزور اعداد و شمار اور امریکی ترقی پر بھاری محصولات کے اثرات کے بارے میں خدشات نے حالیہ تیزی پر روک لگا دی۔
امریکی ڈالر راتوں رات ین کے مقابلے میں تقریباً 0.5 فیصد پیچھے چلا گیا اور ایشیا سیشن کے آغاز میں 150 ین سے نیچے جا کر 149.95 پر بند ہوا۔ یورو، جس نے پانچ ماہ کی بلند ترین سطح سے ایک ہفتہ کم گزارا، اب 1.0789 ڈالر پر مستحکم ہے.
یورو اور روس کے روبل نے روس اور یوکرین کے ساتھ سمندر اور توانائی کے اہداف پر حملوں کو روکنے کے لئے امریکی معاہدوں پر فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا، حالانکہ گندم کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی کیونکہ امریکہ نے کہا تھا کہ وہ روسی زراعت پر عائد پابندیاں اٹھانے پر زور دے گا۔
لوگوں کی توجہ آئندہ ہفتے پر مرکوز ہیں، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹو، چپس اور فارماسیوٹیکل پر محصولات کے مزید ایک پیچیدہ مہم کےآغاز کرنے یا کم از کم تفصیلات فراہم کرنے کی دھمکی دی ہے۔
تجارتی لحاظ سے حساس آسٹریلوی ڈالر ماہانہ افراط زر کے اعداد و شمار سے پہلے 63 سینٹ سے کچھ اوپر تھا جس کے برقرار رہنے کا امکان ہے اور اس شرط کو تقویت دینے کے لئے مرکزی بینک کو شرح سود میں کمی کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہوگی۔
وینزویلا سے خام تیل خریدنے والے ممالک پر محصولات عائد کرنے کی امریکی دھمکی اور امریکی خام تیل کی انوینٹریز میں توقع سے کہیں زیادہ کمی کے بعد عالمی رسد میں کمی کے خدشات کے باعث بدھ کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
برینٹ کروڈ فیوچر 49 سینٹ یا 0.67 فیصد اضافے سے 73.51 ڈالر فی بیرل ہوگیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 48 سینٹ یا 0.70 فیصد اضافے سے 69.48 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
دونوں معاہدے گزشتہ سیشن میں تین ہفتوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
Comments