خام تیل کی قیمتوں میں منگل کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے وینزویلا سے تیل اور گیس خریدنے والے ممالک پر امریکی محصولات کے اثرات اور آٹوموبائل جیسی صنعتوں پر ان محصولات کے عالمی معیشت اور تیل کی طلب پر ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا۔
برینٹ کروڈ فیوچر ایک فیصد اضافے سے 73.01 ڈالر فی بیرل کا ہوگیا۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 1 سینٹ اضافے کے ساتھ 69.12 ڈالر پر پہنچ گیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وینزویلا سے تیل اور گیس درآمد کرنے والے ممالک پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد پیر کو دونوں بینچ مارکس میں ایک فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔
این ایل آئی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سینئر ماہر اقتصادیات سویوشی یونو نے کہا ہے کہ سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ ٹرمپ کے مختلف محصولات معیشت کو سست کر سکتے ہیں اور تیل کی طلب کو محدود کر سکتے ہیں، لیکن وینزویلا اور ایرانی تیل پر سخت امریکی پابندیوں کے امکان اور ان کی پالیسی میں تیزی سے تبدیلیوں کے باعث بڑے فیصلے لینا مشکل ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ڈبلیو ٹی آئی سال کے باقی حصے میں تقریباً 70 ڈالر کے قریب رہے گا، جبکہ امریکہ اور دیگر ممالک کے ڈرائیونگ سیزن میں داخل ہونے سے ممکنہ موسمی اضافہ ہو سکتا ہے۔ پچھلے ہفتے، امریکہ نے نئی پابندیاں عائد کیں جو ایرانی تیل کی برآمدات کو نشانہ بنانے کے لیے تھیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے پیر کو امریکی پروڈیوسر شیورون کو وینزویلا میں اپنے آپریشنز بند کرنے کے لیے دی گئی مہلت 27 مئی تک بڑھا دی۔
ٹرمپ نے کہا کہ آٹوموبائل پر محصولات جلد عائد کیے جائیں گے، اگرچہ انہوں نے عندیہ دیا کہ ان کی تمام مجوزہ ڈیوٹیاں 2 اپریل کو نافذ نہیں ہوں گی اور کچھ ممالک کو رعایت مل سکتی ہے۔ وال اسٹریٹ نے اس اقدام کو ایک لچکدار رویے کی علامت سمجھا، جس نے ہفتوں سے بازاروں میں بے چینی پیدا کر رکھی تھی۔
دریں اثنا اوپیک پلس جس میں تیل برآمد کرنے والے ممالک اور ان کے اتحادی، بشمول روس، شامل ہیں، مئی میں مسلسل دوسرے مہینے پیداوار بڑھانے کے اپنے منصوبے پر قائم رہنے کا امکان ہے۔ چار ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ فیصلہ مستحکم تیل کی قیمتوں اور بعض رکن ممالک کو ماضی کی اضافی پیداوار کے ازالے کیلئے پیداوار کم کرنے پر مجبور کرنے کے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے۔
سرمایہ کار یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات کی بھی نگرانی کررہے ہیں جس سے عالمی منڈیوں میں روسی خام تیل کی فراہمی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
امریکی اور روسی حکام نے پیر کے روز دن بھر جاری رہنے والے مذاکرات مکمل کر لیے، جو کیف اور ماسکو کے درمیان سمندری جنگ بندی کی محدود تجویز پر مرکوز تھے۔ یہ سفارتی کوشش واشنگٹن کی اس امید کا حصہ ہے کہ یہ پیش رفت وسیع تر امن مذاکرات کی راہ ہموار کرے گی۔
Comments