اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی،100 انڈیکس میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی
- مارکیٹ میں مندی کی وجہ سیمنٹ سیکٹر ہے، ماہرین
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کو فروخت کا زبردست رجحان رہا، جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 16 ہزار 500 کی سطح سے نیچے بند ہوا۔
کاروباری سیشن کے دوران مارکیٹ پر دباؤ رہا جس کے باعث بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 116,257.51 کی کم ترین سطح پر آگیا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 2,002.55 پوائنٹس یا 1.69 فیصد کی کمی سے 116,439.62 کی سطح پر بند ہوا۔
تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، ریفائنریز، آٹوموبائل اسمبلرز سیمنٹ اور فرٹیلائزر سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔ ڈی جی کے سی، ایچ بی ایل، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور پی ایس او سمیت انڈیکس ہیوی سٹاک میں مندی رہی۔
مارکیٹ کے ماہرین نے مارکیٹ میں گراوٹ کو کئی عوامل سے منسوب کیا۔
عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کی ریسرچ ہیڈ ثنا توفیق نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ “خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے سیمنٹ مینوفیکچررز کے لیے رائلٹی اسٹرکچر میں نمایاں تبدیلی کی تجویز کے بعد سیمنٹ سیکٹر میں گراوٹ آئی ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ آنے والی عید کی تعطیلات کے دوران حجم کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “اس کے علاوہ، یہ ایک رول اوور ہفتہ ہے، جس کے نتیجے میں، مارکیٹ نیچے ہے.
پی ایس ایکس نے گزشتہ ہفتے کے دوران تیزی کا سلسلہ جاری رکھا تھا اور تاریخ کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔ یہ اضافہ دوسری ای ایف ایف قسط کے اجراء کے لئے عملے کی سطح کے ممکنہ معاہدے کے بارے میں امید کی وجہ سے ہوا ، جس کی مالیت ایک ارب ڈالر ہے۔
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس گزشتہ ہفتے 2,906 پوائنٹس یا 2.5 فیصد اضافے کے ساتھ 118,442.18 پوائنٹس پر بند ہوا جو گزشتہ ہفتے 115,536.17 پوائنٹس تھا۔
بین الاقوامی مالیاتی منڈیاں پیر کے روز ملے جلے آغاز کے ساتھ کھلیں، جہاں امریکی اسٹاک فیوچرز میں اضافہ دیکھا گیا، لیکن ڈالر غیر مستحکم رہا۔ اس ہفتے کی مارکیٹ کا رخ معاشی اعداد و شمار، چینی کمپنیوں کی آمدنی اور ممکنہ طور پر سخت امریکی ٹیرف میں اضافے کے خدشے سے متعین ہوگا۔
ایشیا میں صبح کے دوران ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.6 فیصد اور نیس ڈیک 100 فیوچرز میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا۔ جاپان کا نکئی اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس تقریباً 0.2 فیصد اوپر رہے۔
اس ہفتے عالمی پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس کے اعداد و شمار، امریکی فیڈرل ریزرو کے ترجیحی افراط زر کے اشارے، آسٹریلیا اور جاپان میں مہنگائی کے اعداد و شمار، برطانیہ کے بجٹ اپڈیٹ اور چین کی بڑی کمپنیوں کے منافع کی رپورٹس شامل ہیں۔
تاہم، تجزیہ کاروں کے مطابق، مارکیٹوں کی اصل توجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 2 اپریل سے نافذ ہونے والے عالمی باہمی ٹیرف منصوبوں کی تازہ ترین تفصیلات پر ہوگی۔ اتار چڑھاؤ سے بھرپور مہینے کے بعد، اسٹاک، بانڈز اور کرنسیوں میں کسی واضح رجحان کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔
ٹرمپ نے اگلے ہفتے پیچیدہ ٹیرف اقدامات نافذ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے، جن کی تفصیلات واضح نہیں، لیکن انہیں غیر ملکی ٹیرف اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے اثرات کی بنیاد پر ترتیب دیا جائے گا۔
ایس اینڈ پی 500 انڈیکس جمعہ کے روز معمولی فائدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا جب ٹرمپ نے لچکدار رویے کا عندیہ دیا۔ تاہم، اقتدار کے ابتدائی دو مہینوں میں چین، میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف عائد کرنے کے بعد، تاجر اب اس بات کا اندازہ لگانے سے گریز کر رہے ہیں کہ آیا ٹرمپ معاہدے کرنے کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔
دس سالہ امریکی ٹریژری بانڈ کی ییلڈ فروری کے وسط سے تقریباً 40 بیسز پوائنٹس گر چکی ہے اور آخری طور پر 4.27 فیصد پر مستحکم رہی۔ اسی دوران، امریکی اسٹاک مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے ہانگ کانگ اور یورپ میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹوں کا رخ کیا ہے، جبکہ وال اسٹریٹ دباؤ کا شکار رہی۔
Comments