ایک تحقیقی ادارے نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گرین ٹری ہولڈنگز لمیٹڈ کے ٹینڈر آفر کے تحت 75 روپے فی شیئر پر خریداری کے بعد، ٹی آر جی پاکستان کے شیئر کی قیمت 64 سے 68 روپے کے درمیان آ سکتی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گرین ٹری ہولڈنگز کے ٹینڈر پر جاری حکم امتناع کو مسترد کرتے ہوئے شیئر ہولڈرز کی درخواست خارج کردی، جس میں گرین ٹری کو ٹی آر جی پاکستان کے شیئرز خریدنے سے روکنے کی استدعا کی گئی تھی۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جمع کرائی گئی نظرثانی شدہ ٹائم لائن کے مطابق، گرین ٹری نے ٹینڈر کے لیے 25 مارچ سے 4 اپریل 2025 تک کا اوپن پیریڈ مقرر کیا ہے۔

کے ٹریڈ ریسرچ نے اپنی حالیہ تجزیاتی رپورٹ ”ٹی آر جی پاکستان: گرین ٹری ہولڈنگز کا ٹی آر جی پاکستان کے لیے ٹینڈر آفر“ میں کہا ہے کہ ہم اندازہ لگاتے ہیں کہ ٹینڈر کے بعد ٹی آر جی پاکستان کی خالص اثاثہ جاتی قدر (این اے وی ) 64 سے 68 روپے فی شیئر ہوگی جس میں باقی ماندہ نقد ذخائر اور کم فروخت ہونے والے اثاثوں کی مارکیٹ ایبلٹی کو شامل کیا گیا ہے۔

کے ٹریڈ ریسرچ کے مطابق ٹینڈر کے بعد ٹی آر جی پاکستان کے شیئر کی مارکیٹ قیمت 64 سے 68 روپے ہو سکتی ہے۔ یہ تخمینہ کمپنی کے اثاثوں کا جائزہ لے کر لگایا گیا ہے، جس میں دستیاب نقد رقم اور اس وقت آئیبیکس اور افینیٹی میں باقی ماندہ سرمایہ کاری شامل ہے۔

ریسرچ ہاؤس کے تخمینے کے مطابق، ٹی آر جی پاکستان کے اثاثے 34 ملین ڈالر ہیں بشرطیکہ کسی قانونی یا دیگر انتظامی اخراجات کو شامل نہ کیا جائے۔

گرین ٹری ہولڈنگز ایک بین الاقوامی ہولڈنگ کمپنی ہے جو ٹی آر جی کے آپریٹنگ اثاثوں کی فروخت سے حاصل شدہ رقم کو منظم کرتی ہے۔ اس نے ٹی آر جی پاکستان کے مزید 35.1 فیصد حصص 75 روپے فی شیئر کے حساب سے خریدنے کی پیشکش کی ہے جس سے اس کی مجموعی ملکیت تقریباً 64.8 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

گرین ٹری نے ٹینڈر آفر کے ذریعے ٹی آر جی پاکستان کے شیئر خریدنے کی پیشکش کی ہے، تاکہ آئیبیکس میں حصص فروخت کرکے حاصل کیے گئے 52 ملین ڈالر سے زائد کی نقدی کو شیئر کیا جا سکے۔ آئیبیکس ایک امریکی کمپنی ہے جو نیسڈیک اسٹاک مارکیٹ میں درج ہے۔

کے ٹریڈ ریسرچ نے مزید کہا، “[یہ] ٹی آر جی پاکستان کے شیئر ہولڈرز کو حاصل شدہ رقم کی واپسی کا تسلسل ہے، جیسا کہ 2022 میں گرین ٹری نے ای ٹیلی کوٹ کی فروخت سے حاصل شدہ رقم میں سے 86 ملین ڈالر کے شیئر خریدے تھے۔

صرف وہی شیئر ہولڈرز گرین ٹری کو اپنے شیئر فروخت کرنے کے اہل ہیں جو 21 فروری 2025 کے اختتام پر ٹی آر جی پاکستان کے شیئر ہولڈرز کے رجسٹر میں درج تھے۔

کے ٹریڈ ریسرچ نے مزید کہا کہ بک کلوز کے بعد، ٹی آر جی پاکستان کے شیئرز کی تجارتی قیمت ٹینڈر قیمت کے بجائے خالص اثاثہ جاتی قدر (این اے وی ) کی عکاسی کرے گی، کیونکہ بک کلوز کے بعد خریدے گئے شیئرز ٹینڈر کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔

19 مارچ 2025 کو ٹی آر جی پاکستان کا شیئر 70.31 روپے پر بند ہوا، جو روزانہ کی بنیاد پر 5.54 فیصد (3.69 روپے) کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ اسٹاک ایکسچینج میں 28.32 ملین شیئرز کا کاروبار ہوا۔

رپورٹ کے مطابق، ٹی آر جی نے اپنی دو پورٹ فولیو کمپنیوں، ای ٹیلی کوٹ اور آئیبیکس، سے شاندار منافع حاصل کیا ہے۔ صرف ان دو اثاثوں نے سرمایہ کاری شدہ امریکی ڈالر سرمائے پر 5 گنا منافع دیا ہے۔

“لیکن یہ افینیٹی کے ضائع ہونے والے مواقع کی کہانی بھی ہے، جس کی وجہ ایس اے اے ایس انڈسٹری میں گراوٹ، ضرورت سے زیادہ قرضہ اور اس کے سی ای او اور شریک بانی کا استعفیٰ بنی۔

رپورٹ کے مطابق سابق سی ای او کے استعفے کے بعد شیئر ہولڈرز کے درمیان تنازعات جاری ہیں جن کی غیر یقینی صورتحال کے باعث شیئر ہولڈرز کو مکمل قدر حاصل نہیں ہو سکی۔

ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ٹینڈر ان سرمایہ کاروں کے لیے ایک اچھا موقع ہو سکتا ہے جو قانونی مسائل کے حل کا انتظار کرنے کا صبر نہیں رکھتے۔

مارکیٹ کے شرکاء اس بات پر گہری نظر رکھیں گے کہ ٹینڈر کی پیشکش کس طرح سامنے آتی ہے اور کیا گرین ٹری ہولڈنگز کا توسیعشدہ کنٹرول ٹی آر جی پاکستان کے اندر اسٹریٹجک تبدیلیوں کا باعث بنے گا۔

مارکیٹ کے شرکاء بغور مشاہدہ کریں گے کہ ٹینڈر آفر کیسے آگے بڑھتی ہے اور آیا گرین ٹری ہولڈنگز کا بڑھتا ہوا کنٹرول ٹی آر جی پاکستان میں کسی اسٹریٹجک تبدیلی کا باعث بنتا ہے یا نہیں۔

Comments

200 حروف