صدر آصف علی زرداری نے عید الفطر کے بعد بلوچستان میں ایک خصوصی کیمپ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ عوام کی شکایات اور تجاویز سنی جا سکیں۔ یہ بات صدر کے سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کہی گئی ہے۔
صدرآصف علی زرداری اسلام آباد میں اہم قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس کے ایک روز بعد بدھ کو ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ہیں۔
بیان میں صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ ریاست کا دہشت گردی کے بارے میں موقف واضح ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کوئٹہ میں امن و امان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے انسداد دہشت گردی ونگ کو جدید ہتھیار فراہم کیے جائیں گے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب قومی سلامتی اور صوبے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی کوششوں پر توجہ دی جا رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے دہشت گردوں نے ایک ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑا دیا تھا اور جعفر ایکسپریس ٹرین پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
مزید برآں، دہشت گردوں نے خود کش بمباروں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے کچھ بے گناہ یرغمالیوں کے برابر میں تعینات کر رکھا تھا۔
پاکستان میں کالعدم دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے کہا تھا کہ اس نے پٹریوں کو دھماکے سے اڑا دیا اور تیزی سے ٹرین کا کنٹرول سنبھال لیا۔
تاہم ایک آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک اور تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا تھا۔
Comments