پاکستان، افغانستان نے ایک ماہ سے بند طورخم سرحد کھول دی
- طور خم سرحد دونوں ممالک کے درمیان اہم تجارتی راستہ ہے
پاکستان اور افغانستان کے حکام نے بتایا ہے کہ دونوں اطراف کی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں تقریبا ایک ماہ کی بندش کے بعد اہم سرحدی گزرگاہ طور خم سرحد کھول دی گئی ہے۔
حکومت پاکستان کے عہدیدار ریاض خان محسود نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ طورخم سرحدی گزرگاہ، جو پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفر اور تجارت کیلئے اہم راستہ ہے، ابتدائی طور پر تجارت کے لیے کھولی جائے گی اور پیدل سفر کرنے کی اجازت جمعے سے دی جائے گی۔
افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ قریشی بادلون نے کہا کہ فریقین نے کراسنگ کو دوبارہ کھولنے اور ٹرانزٹ ٹریڈ بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
جھڑپوں کے بعد یہ کراسنگ 21 فروری سے بند ہے۔ جھڑپوں میں دونوں فریقوں نے مارٹر گولوں اور راکٹوں کا استعمال اس وقت کیا جب افغان فورسز نے پاکستان کی جانب سے سرحدی چوکی کی تعمیر پر اعتراض کیا۔
بندش کے بعد سے یہ کراسنگ ٹرکوں سے بھری ہوئی ہے، خاص طور پر افغانستان کے لیے، جو انسانی اور بھوک کے بحران کا سامنا کر رہا ہے اور پاکستان سے خوراک کی درآمد ات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 1.6 ارب ڈالر تھا۔
طور خم سرحد بند ہونے پر اس گزرگاہ پر افغانستان جانے والے سامان سے لدے ٹرکوں کا رش لگ گیا تھا کیونکہ افغانستان کو ایک انسانی بحران اور بھوک کا سامنا ہے اور وہ پاکستان سے خوراک کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔
پاکستان کے وزارتِ خارجہ کے مطابق 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی مالیت 1.6 ارب ڈالر سے زائد تھی۔
Comments