مارکٹس

کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پر بند

  • 100انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کی سطح سے قریب بند ، ماہرین نے آئی ایم ایف پروگرام پر پیش رفت سمیت متعدد مثبت عوامل کو تیزی کی وجہ قرار دیا
شائع March 19, 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو مثبت رجحان برقرار رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تقریباً ایک ہزار پوائنٹس کے اضافے سے 117,974.02 کی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔

کاروباری سیشن کے دوران مثبت رجحان برقرار رہا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 118,243.63 کی بلند ترین سطح پربھی جاپہنچا تھا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 972.93 پوائنٹس یا 0.83 فیصد اضافے کے ساتھ 117,974.02 پر بند ہوا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، بجلی کی پیداوار اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ پی آر ایل، این آر ایل، حبکو، پی ایس او، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایچ بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل سمیت انڈیکس ہیوی سٹاک میں مثبت رجحان رہا۔

ماہرین اس تیزی کو مختلف مثبت عوامل کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔

اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے ریسرچ ہیڈ سعد حنیف نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے یہ رپورٹ ہوا تھا کہ توانائی شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے اور حکومت اس کیلئے قرض ری فنانسنگ پر غور کررہی ہے جس سے انڈیکس- ہیوی انرجی اسٹاک کو زبردست فائدہ پہنچا۔

سعد حنیف نے مزید کہا کہ رواں ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت پاکستان کی پیش رفت کو سراہا ،اس سے مارکیٹ کو امید ہے کہ جلد ہی اسٹاف لیول معاہدہ (ایس ایل اے) طے پا جائے گا۔

مارکیٹ تجزیہ کار نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ، جس کا اعلان 23 مارچ کو متوقع ہے، بھی مارکیٹ کے جذبات کو ہوا دے رہا ہے۔

دریں اثنا ماہرین نے نشاندہی کی کہ رمضان کے پہلے ہفتے کے بعد سے تجارتی حجم میں بہتری آئی ہے ۔ عارف حبیب لمیٹڈ کی سربراہ تحقیق ثناء توفیق کے مطابق اس کا مطلب ہے کہ خریداری کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مثبت رحجان آئندہ دنوں میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو پی ایس ایکس میں بھرپور خریداری دیکھی گئی جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 800 سے زائد پوائنٹس کے اضافےسے ایک لاکھ 17 ہزار کی بلند سطح عبور کرگیا۔

بین الاقوامی سطح پر بدھ کو ایشیائی اسٹاکس میں سست روی رہی اور سونا ریکارڈ بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گیا جبکہ معاشی خدشات اور بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظرنامے نے سرمایہ کاروں کے جوش و خروش کو محدود رکھا۔ اسی دوران، بینک آف جاپان کے پالیسی فیصلے سے قبل ین قدرے کمزور رہا۔

جرمنی کی پارلیمنٹ کی جانب سے اخراجات میں نمایاں اضافے کے منصوبوں کی منظوری کے بعد یورو کی قدر پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس سے قدامت پسند رہنما اور متوقع چانسلر فریڈرک مرز کو بڑا سیاسی فائدہ ملا۔

جغرافیائی سیاسی کشیدگی میں اضافہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فضائیہ نے منگل کو غزہ کو نشانہ بنایا، جس میں 400 سے زائد افراد مارے گئے۔یہ حملے جنگ بندی کے بعد تقریباً دو ماہ کی خاموشی ختم کرتے ہوئے سرمایہ کاروں میں بے یقینی اور تشویش بڑھانے کا سبب بنے۔

تشویش میں مزید اضافہ کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے عارضی طور پر یوکرینی توانائی تنصیبات پر حملے روکنے پر رضامندی ظاہر کی، تاہم مکمل 30 روزہ جنگ بندی کی حمایت سے گریز کیا۔

اس صورتحال نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو کمزور رکھا اور مارکیٹ میں محتاط رویہ برقرار رہا، جہاں ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین ایشیا پیسیفک انڈیکس (جاپان کے سوا) 0.12 فیصد نیچے رہا جبکہ کمزور ین کے باعث جاپان کا نکی انڈیکس 0.5 فیصد بڑھ گیا۔

Comments

200 حروف