پاکستان

سی ڈی ڈبلیو پی نے 151 ارب روپے مالیت کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی

  • سی ڈی ڈبلیو پی نے 11.20 ارب روپے مالیت کے چار ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی اور 140.129 ارب روپے مالیت کے دو منصوبوں کو منظوری کیلئے ایکنک کو بھیج دیا۔
شائع 19 مارچ 2025 08:46am

سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے مختلف وزارتوں کے 151.33 ارب روپے کی لاگت سے مجموعی طور پر 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے 11.20 ارب روپے مالیت کے چار ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی اور 140.129 ارب روپے مالیت کے دو منصوبوں کو منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کو بھیج دیا۔

سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس منگل کو سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منصور سمرا کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں وفاقی سیکرٹریز، صوبائی اور وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کے منصوبہ بندی و ترقیاتی نمائندوں نے شرکت کی۔ ترقیاتی منصوبوں کا تعلق اعلیٰ تعلیم، سیاحت اور نقل و حمل اور مواصلات سے تھا۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے تفصیلی بحث کے بعد اعلیٰ تعلیمی شعبے سے متعلق چار منصوبوں کی منظوری دی، جن میں شامل ہیں لوامز فیز-ٹو (نظرثانی شدہ) کے تحت انفراسٹرکچر کی ترقی، لاگت1,851.491 ملین روپے،دوسرا نیشنل سینٹر فار نانوسائنس اینڈ نینوٹیکنالوجی (این سی این این) کا قیام (نیا)،لاگت2,771.800 ملین روپے، تیسرانیشنل سینٹر فار مینو فیکچرنگ (این سی ایم) کا قیام (نیا)، لاگت4,289.880 ملین روپے اور چوتھا جامعہ کراچی میں تعلیمی سہولیات کی بہتری (نظرثانی شدہ) لاگت2,292.032 ملین روپے، یہ منصوبے تفصیلی بحث کے بعد فورم نے منظور کیے۔

اجلاس میں سیاحت کے شعبے سے متعلق 27 ارب 30 کروڑ 40 لاکھ روپے مالیت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کا نام خیبر پختونخوا انٹیگریٹڈ ٹورازم ڈیولپمنٹ پراجیکٹ (کائٹ) آئی ڈی اے اسسٹڈ (نظر ثانی شدہ)’ ہے جسے مزید غور و خوض کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔

اس منصوبے کو ورلڈ بینک لون کی غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے فنانس کرنے کی تجویز ہے۔ یہ نظر ثانی شدہ پی سی ون خیبر پختونخوا میں سیاحت کی ترقی، روزگار اور آمدنی پیدا کرنے، سڑکوں کی تعمیر، سیاحت سے وابستہ بنیادی ڈھانچے، زائرین کی سہولیات، مارکیٹنگ، ہنرمندی کی ترقی، ادارہ جاتی اور ریگولیٹری اصلاحات اور نجی شعبے کے آپریشنز کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے ذریعے مقامی برادریوں کی ترقی اور غربت میں کمی کے لئے ہے۔

اجلاس میں ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے سے متعلق 112.826 ارب روپے مالیت کے منصوبے ”خیبر پختونخوا رورل ایکسیسیبلٹی پراجیکٹ (کے پی-ریپ) نظر ثانی شدہ“ کو مزید غور و خوض کے لیے ایکنک کو بھیج دیا گیا۔

اس منصوبے کو عالمی بینک (93.81 فیصد) اور حکومت خیبر پختونخوا (6.19 فیصد) کی فنڈنگ کے ذریعے مالی اعانت فراہم کرنے کی تجویز ہے۔

اس منصوبے کا مقصد ضم شدہ اضلاع سمیت خیبر پختونخوا کے 23 اضلاع میں سڑکوں اور پلوں کی بحالی، تعمیر نو اور اپ گریڈیشن کے ذریعے دیہی رابطے کو بڑھانا ہے۔ اس منصوبے کو موسمیاتی لچک اور روڈ سیفٹی میں بہتری کو یقینی بناتے ہوئے مارکیٹوں، اسکولوں اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف