ماری انرجیز لمیٹڈ، جسے پہلے ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم اے آر آئی) کے نام سے جانا جاتا تھا، نے خیبر پختونخوا میں اسپنوام-1 ایکسپلوریشن کنویں میں ہائیڈرو کاربن کے مزید ذخائر دریافت کیے ہیں۔

پاکستان کی سب سے بڑی توانائی اور ایکسپلوریشن کمپنیوں میں سے ایک لسٹڈ کمپنی نے پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس میں سمانسک فارمیشن سے خیبرپختونخوا وزیرستان بلاک میں تلاش کے کنویں اسپنوم-1 میں گیس اور کنڈنسیٹ کی دریافت کی اطلاع دی گئی ہے۔

ماری انرجیز لمیٹڈ نے بتایا کہ کنویں میں 20.485 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس اور تقریبا 117 بی بی ایل / دن کنڈنسیٹ 32/64 انچ پر بہہ رہا ہے جس میں 3،431 پی ایس آئی جی کے ویل ہیڈ فلونگ پریشر (ڈبلیو ایچ ایف پی) شامل ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کنویں کی صلاحیت کا مکمل جائزہ لینے کے لئے اضافی ٹارگٹڈ فارمیشنز کی مزید جانچ جاری ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ماری انرجیز وزیرستان بلاک کی آپریٹر ہے جس کے 55 فیصد ورکنگ انٹرسٹ ہیں جبکہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور اورینٹ پیٹرولیم انکارپوریٹڈ جوائنٹ وینچر پارٹنر ہیں جن کے بالترتیب 35 فیصد اور 10 فیصد ورکنگ انٹرسٹ ہیں۔

کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق مالی سال 2025 ء کی دوسری سہ ماہی کے دوران ماری انرجیز لمیٹڈ نے 11.17 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) حاصل کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 18.36 ارب روپے کے مقابلے میں سالانہ 39 فیصد کم ہے۔

منافع میں کمی کی وجہ اس عرصے کے دوران کم آمدنی اور زیادہ اخراجات ہیں۔

Comments

200 حروف