مارکٹس

حوثیوں پر امریکی حملے اور چین کی معاشی توقعات پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ

  • برینٹ فیوچر 76 سینٹ یا 1.1 فیصد اضافے سے 71.34 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا
شائع March 17, 2025 اپ ڈیٹ March 17, 2025 06:41pm

پیر کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا کیونکہ امریکہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ یمن کے حوثی باغیوں پر اس وقت تک حملے جاری رکھے گا جب تک کہ ایران سے وابستہ یہ گروہ بحری جہازوں پر اپنے حملے بند نہیں کر دیتا دوسری جانب چین کے اقتصادی اعداد و شمار نے بھی طلب میں اضافے کی امید وں کو تقویت دی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بحیرہ احمر کی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کے بعد ہفتے کے روز ان کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ ایک امریکی عہدیدار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ مہم کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔

برینٹ فیوچر 41 سینٹ یا 0.6 فیصد اضافے سے 70.99 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 40 سینٹ یا 0.6 فیصد اضافے سے 67.58 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

چینی اقتصادی اعداد و شمار نے بھی قیمتوں کو سہارا دیا ہے۔ ملکی کھپت کو بڑھانے کے خواہاں پالیسی سازوں کے لئے جنوری سے فروری کے دوران خوردہ فروخت میں اضافہ ایک خوش آئند علامت ہے ، حالانکہ بے روزگاری میں اضافہ ہوا اور فیکٹری کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔

یو بی ایس کے تجزیہ کار جیووانی سٹونووو نے کہا، “تیل کی قیمتیں توقع سے بہتر چینی اقتصادی اعداد و شمار، چین میں زیادہ ممکنہ محرک اقدامات اور مشرق وسطی میں نئی کشیدگی سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، حالانکہ ابھی تک سپلائی میں کوئی خلل نہیں پڑا ہے۔

بروکر پی وی ایم کے تھامس ورگا نے کہا کہ تیل کی مارکیٹ کا ”نسبتا صحت مند حقیقی پس منظر“ ہے، جس پریمیم پر قریب المیعاد تیل کے معاہدوں کو بعد میں فراہمی کے معاہدوں کے مقابلے میں ٹریڈ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈراپس پرکشش ہیں، اگرچہ ایک خوفناک میکرو اکنامک ماحول میں قلیل مدتی خریداری کے مواقع موجود ہیں۔

اوپیک پلس تیل پیدا کرنے والوں کے اپریل سے تیل کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے نے بھی قیمتوں پر دباؤ ڈالا ہے۔ تاہم سیکسو بینک کے اولے ہینسن نے کہا کہ ایران کے خلاف سخت امریکی پابندیوں کا امکان اوپیک پلس کی پیداوار میں بتدریج اضافے کو پورا کرنے سے کہیں زیادہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”کھپت کو فروغ دینے کے چین کے منصوبے اور بحیرہ احمر کے تازہ خطرات“ پیر کو مارکیٹ کی حمایت کر رہے ہیں۔

یوکرین میں امن کے امکانات نے بھی قیمتوں پر بوجھ ڈالا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ منگل کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

گزشتہ ہفتے تیل کی قیمتوں میں قدرے اضافہ ہوا تھا، تاہم امریکہ اور دیگر ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کی وجہ سے عالمی اقتصادی سست روی پر تشویش کی وجہ سے اس سال برینٹ کی قیمت میں اب بھی تقریباً 5 فیصد کمی آئی ہے۔

امریکی فضائی حملے جن میں حوثی کنٹرول میں چلنے والی وزارت صحت کے مطابق کم از کم 53 افراد ہلاک ہوئے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنوری میں منصب سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں امریکا کی سب سے بڑی فوجی کارروائی ہے۔

ایک امریکی عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ مہم کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔

بحیرہ احمر میں حوثیوں کے بحری جہازوں پر حملوں نے عالمی تجارت کو متاثر کیا ہے اور امریکی فوج کو مہنگی مہم چلانے پر مجبور کر دیا ہے تاکہ میزائلوں اور ڈرون حملوں کو روکا جاسکے۔

گزشتہ ہفتے تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا جس سے تین ہفتوں سے جاری کمی کا سلسلہ رک گیا۔ یہ کمی عالمی اقتصادی سست روی کے خدشات اور امریکا سمیت دیگر ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کے باعث ہوئی تھی۔

ابتدائی ایشیائی تجارت میں ایک فیصد سے زائد اضافے کے بعد دونوں بینچ مارکس نے کچھ فوائد کھودیے کیونکہ چین کے معاشی اعدادوشمار ملے جلے رہے، سرکاری رپورٹ کے مطابق جنوری۔فروری میں صنعتی پیداوار کی رفتار کمزور رہی جب کہ ریٹیل سیلز میں معمولی بہتری دیکھنے میں آئی۔

Comments

200 حروف